اسلام آباد (جیوڈیسک) سینیٹ میں قائد حزب اختلاف چوہدری اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ پاکستان کی آدھی آبادی کا مسئلہ مذہب اور آدھی آبادی کا مسئلہ عورت ہے۔
پیپلز پارٹی کے انسانی حقوق سیل کے زیر اہتمام منعقدہ سمینار ’’مذہبی انتہا پسندی اور عدم برداشت کے معاشرے اور ریاست پر اثرات‘‘ کے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ دنیا میں آئے روز جدید اقسام کی نئی نئی ایجادات ہو رہی ہیں جب کہ ہم ابھی تک شلوار کی لمبائی پر آپس میں لڑ رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ انتہا پسندی کے باعث پاکستان کی ریاست کو دنیا میں تنہا کیا جا رہا ہے، معاشرے سے برداشت کا عمل ختم ہو کر رہ گیا ہے، مذہبی انتہا پسندی اور دہشت گردی نے لوگوں کے ذہنوں پر خوف طاری کر دیا ہے۔
انسانی حقوق سیل کی صدر رکن اسمبلی نفیسہ شاہ نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی انتہا پسندی کی وجہ سے ہماری لیڈر کو شہید کر دیا گیا، آج ایسی پالیساں بنائی جا رہی ہیں، جس سے ہم اندرونی طور پر منقسم ہو رہے ہیں، معاشرے میں ترقی پسند نظریات کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
مصطفی کھوکھر نے کہا کہ ہماری پارٹی کے قائد بلاول بھٹو زرداری نے دہشت گردوں کے خلاف کھل کر بات کی ہے، آج ہر طرف کشت و خون کا بازار گرم ہے، ہمارے دو صوبے بلوچستان اور کے پی کے سب سے زیادہ دہشت گردی سے متاثر ہیں۔