اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم محمد نواز شریف نے ایک مذہبی گروہ کے کارکنوں کے ساتھ نرمی برتنے والے ایس ایس پی اسلام آباد عصمت اللہ جونیجو اور شہزاد ٹائون تھانہ کے قائم مقام ایس ایچ او انیس اکبر کو معطل کر نے کا حکم دیدیا۔
اہلسنت والجماعت کے رہنما مفتی تنویر عالم اور ان کے 8ساتھیوں کیخلاف دفعہ 144کی خلاف ورزی اور اسلحہ لہرانے کا مقدمہ درج نہیں کیا گیا تھا۔ پولیس حکام نے مذہبی گروہ کیساتھ نرمی برتتے ہوئے گرفتار ملزمان کیخلاف دفعہ 144کی بجائے سیکشن 13 ، 20 اور65 کے تحت کارروائی کی تھی۔
حکومتی ترجمان کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے پولیس اورقانون نافذکرنے والے اداروں کے دوسرے افسران کیلئے مثال بنانے کیلئے مذکورہ افسروں کےخلاف کارروائی کے احکامات جاری کیے خصوصاً اسوقت جب ملک کو سنگین دہشتگردی کا سامنا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ملک میں قانون وانصاف کویقینی بنانے کیلئے کوشاں ہے۔
وزیراعظم نے کہاکہ مجرموں اوران کے سہولت کاروں کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے۔ ایس ایس پی اسلام آباد آپریشن عصمت اللہ جونیجو کو گزشتہ رات اسلام آباد کے تھانہ شہزاد ٹاوں میں گرفتار نو ملزمان کو مبینہ طور رہا کرنے کے الزام میں معطل کر کہ اسٹیلشمنٹ ڈویژن میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور انکی جگہ ایس ایس پی سیکیورٹی ڈویژن میرویزکو ایس ایس پی اسلام آباد کا اضافی چارج دے دیا گیاہے، اے آئی جی آپریشنز اسلام آباد سلطان اعظم تیموری واقعہ کی انکوائری کر رہے ہیں۔