کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ حکومت کی جانب سے مساجد و مدارس کی ازسر نو رجسٹریشن کا فیصلہ صوبے کے مفاد میں اور دہشتگردی کے خاتمہ و امن وتحفظ کی فراہمی کے حوالے سے راست اقدام سہی مگر اس قسم کے فیصلوں سے قبل دینی و مذہبی جماعتوں کو اعتماد میں لینا حکومتی مفادمیں ہے کیونکہ امن و تحفظ کے قیام اور دہشتگردی و افراتفری سے نجات کیلئے مذہبی و مسلکی رواداری اور ہم آہنگی انتہائی ضروری ہے۔
گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے مزید کہا کہ صوبے میںازسرنو مساجد ومدارس کی رجسٹریشن کے ساتھ ساتھ مساجد کے ائمہ اورمنتظمین کی رجسٹریشن اور نماز جمعہ کیلئے ایک ہی خطبہ کے قانون میں بظاہر تو کوئی متنازعہ اور پیچیدہ بات نظر نہیں آتی اور امید کی جانی چاہیے کہ صوبے کی حد تک تمام دینی جماعتیں اس معاملہ میں فراخدلی اور رواداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس قانون کو کامیاب بنانے میں کردار ادا کریں گی۔
البتہ حکومت کو بھی چاہیے کہ قانون کو تمام مکاتب فکر کیلئے قابل قبول بنانے کیلئے ان جماعتوں کے نمائندوں پرمشتمل کمیٹی بنا کر انہیں اعتماد میں لے تاکہ کسی قسم کا کوئی تنازعہ پیدا نہ ہو اورصوبے میں مذہبی ہم آہنگی اوررواداری کو فروغ حاصل ہو۔