اسلام آباد (جیوڈیسک) احتساب عدالت نے رینٹل پاور کیس میں سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف سمیت 12 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی۔
اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے رینٹل پاور کیس کی سماعت کی تاہم سابق وزیر اعظم راجا رویز اشرف ایک مرتبہ پھر عدالت میں پیش نہ ہوئے۔ سماعت کے دوران سابق وزیرخزانہ شوکت ترین کے وکیل نے اپنے موکل کی مقدمے کے لئے دائر درخواست پر دلائل دیئے۔
نیب کے وکیل استغاثہ نے شوکت ترین کی بریت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ سابق وزیر کی بریت کی درخواست قبل از وقت ہے۔ فرد جرم عائد ہونے کے بعد ہی ان کی جانب سے بریت کی درخواست دائر کی جا سکتی ہے، اب تک مقدمے کا باقاعدہ آغاز نہیں ہوا جس کی وجہ سے فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے شوکت ترین کی بریت کی درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔
وقفے کے بعد عدالت نے شوکت ترین اور اسماعیل قریشی کی ریفرنس سے بریت کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے راجا پرویز اشرف سمیت 12 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی تاہم عدالت میں موجود تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا۔ عدالت نے آیندہ سماعت پر استغاثہ کی شہادتیں طلب کر لی ہیں۔