اسلام آباد (جیوڈیسک)چیف جسٹس افتخارمحمد چودھری نے کہا ہے کہ رینٹل پاور نظرثانی کیس کی سماعت ترجیحی بنیادوں پر سننا چاہتے ہیں، اگر فیصلے میں کوئی غلطی ہوئی تو اسے دور کریں گے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے رینٹل پاور نظرثانی کیس کی سماعت کی۔ وکیل پرویز حسن نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے رینٹل پاورکے فیصلے میں کمپنی سے ایڈوانس رقم لینے کا حکم دیا تھا لیکن پاک پاورریسورس کمپنی نے ایڈوانس میں کوئی رقم لی ہی نہیں۔میرے موقف کی تصدیق کیلیے خواجہ طارق کا موقف جاننا بہت ضروری ہے۔
وکیل حفیظ پیرزادہ نے اپنے دلائل میں کہا کہ کامونکے رینٹل پاور کمپنی نے بھی ایڈوانس میں کوئی رقم نہیں لی۔حکومت اجازت دے توکمپنی اپنے پلانٹس کوبنگلہ دیش یا عراق بھیج دے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم اس کیس کو ترجیحی بنیادوں پر سننا چاہتے ہیں اگر فیصلے میں کوئی غلطی ہے تو ہم اسے دور کریں گے۔ رینٹل پاور نظرثانی کیس کی سماعت 8 مارچ تک ملتوی کر دی گئی ہے۔