اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف پر رینٹل پاور ریفرنس میں فرد جرم عائد نہ کی جا سکی، راجہ پرویز اشرف کہتے ہیں عدالت نے مجھے ذمہ دار قرار نہیں دیا، میرے خلاف پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ ہر کیس کو سیاست بنا دینا درست اقدام نہیں۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف سمیت دس افراد کیخلاف رینٹل پاور ریفرنس کی سماعت کی۔ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف عدالت کے روبرو پیش ہوئے پرویز اشرف کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ فرد جرم آج عائد نہ کی جائے کیونکہ اس بارے میں ایک درخواست لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے، عدالت عالیہ کے فیصلے کا انتظار کیا جائے۔فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ درخواست خارج ہونے کی صورت میں دوبارہ فرد جرم عائد کرنا پڑے گی جبکہ عبوری ریفرنس بھی دوبارہ تیار کرنا پڑے گا۔
معاون وکیل امجد ایڈووکیٹ نے استدعا کی کہ عدالتی چھٹیوں کے بعد کی تاریخ مقرر کی جائے،عدالت نے رینٹل پاور ریفرنس کی سماعت دو جنوری تک ملتوی کر دی۔عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ راجہ پرویز اشرف پر ایسا کوئی الزام نہیں جس سے ان پر مالی بدعنوانی ثابت ہو،پرویز اشرف پر مشینری کو شفٹ کرنے کا الزام ہے۔
سابق وزیراعظم نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ عدالت نے مجھے ذمہ دار قرار نہیں دیا، میرے خلاف تحقیق کے بغیر پروپگنڈہ کیا گیا۔
تمام حقائق ایک دفعہ سامنے آجائیں پھر بولنا چاہتا تھا۔میڈیا کو بھی معاملے کی جانچ پڑتال اور تحقیق کے بعد بات عوام تک پہنچانی چاہئے۔
ہر کیس کو سیاست بنا دینا درست اقدام نہیں۔انہوں نے کہا کہ الزام سے میری شہرت کو نقصان پہنچا میں نے معاملہ اللہ اور عدالت پر چھوڑا ہوا تھا، اللہ کی ذات مجھے سرخرو کرے گی۔