تحریر : محمد زبیر پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی کے ساتھ ساتھ شب وروز ٹریفک حادثات کی شرح میں بھی اضافہ ہو تا جارہا ہے ۔جسکی سب سے بڑ ی وجہ لوگوں میں آگاہی کا فقدان اور شر خواندگی میں کمی ہے جسکی بدو لت دن بدن حادثات کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ان حاد ثا ت کو روکنے کیلئے ا ہم اقدا ما ت کی ضرورت تھی اور ایسے ا قدامات کو بروئے کار لا نے کے لئے عملاََ پالیسیوں کے مرتب کرنے کی ضرورت تھی جسکا بیڑہ انسانیت کیلئے دل میں سوز رکھنے والی شخصیت ڈاکٹر رضوان نصیر نے اٹھا یا اوراپنے مقصد کو انجام تک پہنچانے کے لئے دن رات محنت شروع کر دی ۔یہ مقصد ایک ایسے ادارے کا قیام عمل میں لانا تھا جوحادثات میں متا ثرہ لوگوںکی بروقت نہ صرف مد د کر سکے بلکہ انسانیت کا درس بھی عوام تک پہنچائے۔ انہوںنے اپنی آوازکو اُس وقت کے اعلیٰ حکام تک پہنچایا پنجا ب میں روڈ ٹریفک حا دثات کو رو کنے اور ان سے متا ثرہ افرادکی مدد کر کے قیمتی جا نو ں کو بچا نے کے لئے ایک ایسافلا حی ادارہ ہو نا چا ہے جو لو گو ں کی بر و قت مدد کر سکے ۔اور اس کا و ش کو اُس وقت کے ا علیٰ حکام نے پسند کرتے ہوئے اس کو ترجیحی بنیادوں پر عملی جامہ پہنچانے کی ہدایات جاری کر دیں۔اور آخر کا ر اس کو ایک پا ئلٹ پرو جیکٹ کے طور پر لا ہور میں شروع کیا گیاجس سے لو گ بہت زیادہ مستفید ہوئے۔
اس کی سروس کا با قا عدہ آغاز 24ا کتو بر 2004کو کیا گیاجسکی خد ما ت کو دیکھتے ہوئے اس کو پو رے صو بے میںلا گو کر نے کا فیصلہ کیا گیا تا کہ لو گوں کو زیا دہ سے زیادہ ا چھی اور بہترین سر وس فراہم کی جا سکے اورانکی جا نو ں کو محفو ظ بنا یا جا سکے ۔روڈ ٹریفک حادثات میں لو گوں کوبروقت اورمفت طبی امداد فراہم کرنا عوام تک طبی سہولیات کی بروقت فراہمی کی ایک بہترین کڑی تھی۔ جھنگ میں قا ئم ہو نے والا ادارہ پنجاب ایمر جنسی سروس ریسکیو 1122جسکا با قا عدہ افتتاح 9نومبر 2009کو جنا ب ڈا کٹر ر ضو ا ن نصیرصا حب نے اپنے دست مبارک کیااور اس ادارے نے جھنگ میںبا قا عدہ سروس کا آغاز شروع کر دیا جس کے بعد لو گو ں کو 2009 سے اب تک بہترین اور بروقت طبی سہولت مہیا کی جا ر ہی ہے جس میں جھنگ کے ہیڈ جنا ب محترم ڈاکٹر طا رق سعید مرحوم اُور اُن کی ٹیم کی خصو صی اور ناقابل فراموش کا و شیںشامل ہیںجس پر انہیں دو مرتبہ قائد اعظم گولڈ میڈل سے نوازا گیا اور اس کے ساتھ ساتھ 2014 کے فلڈ کی اعلی کارگردگی کی بنا پر ڈی سی او راجہ خرم شہزادکی طرف سے بھی تعریفی سرٹیفکیٹ دیا گیا۔
9نومبر 2009 سے لیکر 31-12-2016تک ریسکیو 1122 جھنگ نے ٹوٹل 115914 ایمرجنسیز میں بروقت لوگوں تک طبی سہولیات پہنچائیں ہیں۔جن میں 29041 روڈٹریفک حادثات،65764 طبی ایمرجینسیز ،1326آگ لگنے کے حادثات ،4570 سٹریٹ کرائم ایمرجینسیز ،167ڈوبنے کے واقعات،225عمارتوں کے منہدم ہونے کے واقعات،29 غیر بارودی دھماکوں اور 14792 متفرق واقعات میں خدمات دینا شامل ہیں ایک دن کی اوسط ایمرجنسی 44.44اور رسپونس ٹائم 6.3منٹ رہاجن میں ٹوٹل ریسکیو اور شفٹ مریضوں کی تعداد 176045 ہے 3587 افراد مختلف واقعات میں اپنی جاں کی بازی ہار گئے دوران فلڈبھی35247 متاثر ہ افرادکو ریسکیو اور محفو ظ مقامات تک پہنچایا۔عو ام کو چاہیے کہ وہ ریسکیو کے ساتھ بھرپور تعاون کریں تاکہ لوگوں کوزیادہ سے زیادہ سر وس فراہم کی سکے ۔ لو گو ں کی جا نو ں کو محفو ظ بنا یا جا سکے لو گو ں کو ٹریفک قو ا نین کو پابندی یقینی بنانے کیلئے آگاہی کے ساتھ ساتھ دیگر اقدامات بھی مرتب کریںتا کہ کم سے کم ا یکسیڈنٹ ہوں۔
Shahbaz Sharif
اگر حکومتی تعاون کی بات کی جائے تو اس وقت کی حکومت اور وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف کی ذاتی دلچسپی سے ریسکیو 1122نے کافی حد تک ترقی کی ہے لیکن اگر دیکھا جائے تو اس پروجیکٹ کو لاہورسے آزمائشی طور پرشروع کیاگیاتھااور اب یہ ہر دلعزیز ہو چکا ہے جس کیلئے ہم حکومت کے انتہائی مشکور ہیں۔غریب عوام آج بھی اُن لوگوں کو اچھی نظروںسے دیکھتی ہے اور ان لوگوںکے لیے دعا کر تی ہے اور ہماری دعا ہے کہ اللہ کی ذات ایسے لوگوں کواس پاک سرزمین پرہمیشہ زندہ رکھے تاکہ یہ لوگ پاکستانی عوام کی بہتر سے بہتر انداز میں خدمت کر سکیں ریسکیو1122 جھنگ نے سات سال خدمت کرتے ہوئے اب تک لاکھوںلوگوںکی زندگیوں کو محفوظ بنایا ہے۔ا ورریسکیو 1122 نے پُر عزم معاشرے کے قیام لئے دن رات محنت کی ہے حادثات سے بچائو ،طبی امداد اور فائر سیفٹی کے حوالہ سے مختلف سرکاری،نیم سرکاری،پرائیوٹ سکول ،کالجوں اور اداروں میںورکشاپ کا انعقاد کیا جاتا ہے جھنگ کی چاروں تحصیلوں میںیونین لیول پر کمیونٹی ایمرجنسی رسپانس (CERT) ٹیمیںبھی تشکیل دی جا رہی ہیںتاکہ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ آگاہی فراہم کی جاسکے اور لوگوں سے ٹریفک قوانین کے احترام اور اس پر عمل درآمد کر وایا جاسکے۔
ریسکیو1122 جھنگ ابتک 5000 سے زائد لوگوں کو رضاکاروںکورجسٹر ڈ کر چکا ہے۔یہ ادارہ جو کہ ریسکیو کے نام سے بنایا گیا ہے اس کے نوجوان کسی بھی مشکل حا لات میںکام کرنے کو ہمہ وقت تیار رہتے ہیں چاہے بارش ہو آندھی یاطوفان ریسکیواہلکاردن رات لوگوں کی خدمت کے لئے اپنی جان کی بازی لگانے کیلئے تیار ہیں ۔ریسکیو1122کی سروس جولوگوںکو مفت طبی سہولیات فراہم کرتی ہے جبکہ اس سروس کوتمام تحصیلوںمیںلاگو کیا جا چکا ہے لوگو ںنے اس سے طبی خدمات حاصل کرنے کو زیادہ ترجیح دی اور غریب عوام نے اس کی تعریف کی۔ریسکیو کے نوجوان رنگ و نسل سے بلند تر ہو کے لوگوںکی دن رات خدمت کرنے میں مصروف ہیںاور ان کی مدد کر رہے ہیں۔ محترم ڈایکٹر جنرل پنجاب ڈاکٹر رضوان نصیراپنی کوششوںکی وجہ سے اس ادارے کواور بہترسے بہتر بنانے میںمصروف عمل ہیں۔وہ چاہتے ہیںکہ لوگوں کو اور اچھی سہولیات فراہم کی جا سکیںتا کہ لوگ اس ادارے کو اچھے الفاظ میںیاد کریں۔
ریسکیونوجوانوںکی وہ لمحہ بالمحہ حوصلہ افزائی کرتے رہتے ہیں تاکہ وہ اس خدمت خلق کواور زیادہ دلچسپی سے سر انجام دیں۔ جذبہ انسانیت دنیاکا سب سے بڑا کام ہے جسکے بارے میں اللہ خود فرماتا ہے کہ جس نے ایک انسان کی جان بچائی گویااس نے پوری انسانیت کی جان بچائی۔اور یہی وہ امر ہے جس کے کرنے سے انسان کے دل ودماغ کو سکون ملتا ہے۔آخر میں یہ دعا کرتا ہوںکہ اللہ پاک اس ادارے کو دن دگنی رات چوگنی ترقی عطا فرمائے تاکہ یہ ادارہ عوام کی خدمت کرتا رہے اللہ پاک آپ کا اور میرا حامی وناصر ہو۔آمین!