اسلام آباد (جیوڈیسک) بنی گالا کے باہر گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ استعفیٰ دینے والے تمام ارکان انتیس اکتوبر کو اکٹھے اسپیکر قومی اسمبلی کے پاس پیش ہوں گے۔
اب یہ اسپیکر کی مرضی ہے کہ وہ سب کا موقف ایک ساتھ سنیں یا الگ الگ۔ واضح رہے گزشتہ روز اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے تحریک انصاف کے ارکان کو استعفوں کی تصدیق کے لیے حتمی نوٹس جاری کیا تھا۔
تحریک انصاف کے ارکان کو استعفوں کی تصدیق کے لیے 29 اکتوبر دن دو بجے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں طلب کیا گیا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے ارکان اجتماعی طور پر اسپیکر آفس آ سکتے ہیں تاہم استعفوں کی تصدیق انفرادی طور پر کی جائے گی۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ استعفوں کی تصدیق کے لیے دیا گیا مناسب وقت ختم ہو گیا۔
تصدیق کے لیے نہ آنے پر سمجھا جائے گا کہ وہ قانونی مرحلے سے گزرنا نہیں چاہتے اور اپنے استعفوں کی شفاف تصدیق نہیں چاہتے۔ تصدیق نہ کرنے والے ارکان کے استعفے منظور کر لیے جائیں گے۔ تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی نے 22 اگست کو استعفی دیے تاہم اسپیکر کے بلانے کے باوجود ارکان اسپیکر چیمبر نہیں آئے۔
شاہ محمود قریشی کو بھی اسپیکر نے کہا کہ چیمبر میں آئیں لیکن وہ بھی نہیں آئے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے مستعفی ارکان نے تین ستمبر کو مشترکہ اجلاس میں بھی شرکت کی۔
اس سے قبل 23 اکتوبر کو وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹیوں کے رہنماﺅں کے اجلاس میں تحریک انصاف کے استعفوں کی منظوری موخر رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
اجلاس کے شرکاء نے متفقہ رائے دیتے ہوئے کہا تھا کہ تحریک انصاف کے استعفے قبول کرنے سے بحران پیدا ہو گا اس لئے استعفے فی الحال قبول نہ کیے جائیں کیونکہ استعفے قبول کئے جانے کی صورت میں بلدیاتی انتخابات کی وجہ سے ضمنی انتخابات کرانا بھی مشکل ہو گا۔