اسلام آباد (جیوڈیسک) چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کا کہنا ہے ایم کیو ایم نے سیاسی ایجنڈے کے تحت دباؤ میں استعفے دیے جب کہ استعفوں سے متعلق آئینی وقانونی مراحل پورے کرنے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔
سینیٹ کا اجلاس چیرمین رضا ربانی کی صدارت ہوا جس میں انہوں نے متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین کے استعفوں پر رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ چیرمین اور اسپیکر آئین و قانون اور ایوان کے رولز کے پابند ہیں اور جب استعفیٰ آئے تو کیا چیرمین اور اسپیکر بطور ڈاک خانے کے طور پر کام کرے؟ جب کہ اکھٹے
استعفے آنے پر ان کے درست اور رضاکارانہ ہونے کی تصدیق کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ممبران 40 دن غیر حاضر رہے تو ان کے استعفیٰ کا قانون فوری لاگو نہیں ہوتا اور ایسے ہی آئین اور قانون مجھے ایم کیو ایم اراکین کے استعفے فوری منظور کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔
رضا ربانی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے ارکان نے دباؤ کے تحت احتجاجاً استعفے دیئے جس کے پیچھے سیاسی ایجنڈا تھا اس لیے آئین و قانون کے تحت ان کی تصدیق ضروری ہے لہذا استعفوں کی دستخطوں کی تصدیق کے بعد آئینی و قانونی مراحل پورے کرنے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔
واضح رہے متحدہ قومی موومنٹ نے کارکنوں کی گرفتاریوں اورماورائے عدالت قتل پر قومی وصوبائی اسمبلی اور سینیٹ سے استعفے دیے تھے۔