تحریر : حافظ شاہد پرویز قرارداد پاکستان پاکستایوں کو ایک مرتبہ پھر اس عزم ‘ حوصلے اور یقین کی یاد دلاتا ہے کہ ہم ایک زندہ قوم ہیں’ ہم جو چاہتے ہیں جس کا ارادہ کرتے ہیں وہ کر گزرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ نہ صرف صلاحیت بلکہ کر دکھاتے ہیں۔ بلا شبہ پاکستانی قوم دنیا بھر کی اقوام کے مقابلے میں ایک زندہ دل’ مضبوط’ باصلاحیت اور جرأت رکھنے والی قوم ہے۔
پاکستانی نوجوانوں نے نہ صرف پاکستان میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائے بلکہ سرزمین بحرین ہو یا شام کا علاقہ سعودی عرب کا مقام ہو یا دنیا کا کوئی اور خطہ پاکستان میں پیدا ہونے والے نوجوانوں نے سبھی مقامات پر اپنے قردار’ اپنی محنت اور حوصلے کے ساتھ ایسی تاریخیں رقم کیں کہ دنیا پاکستانیوں کو یاد رکھنے پر مجبور ہے۔ ایٹمی طاقت بننے کا معاملہ ہو یا پھر پاکستان سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کا عزم ‘ سبھی حوالے سے پاکستان نے نہ صرف مسلم ممالک کی صف میں برتری حاصل کی بلکہ دنیا بھر کی تمام بڑی طاقتوں کو انگلیاں منہ دبانے پرمجبور کر دیا ہے۔
پاکستان کے قائد قائد اعظم محمد علی جناح حضرت علامہ اقبال اور دیگر قائدین نے 23مارچ کے روز اس قوم سے جب ایک آزاد خود مختار ریاست کے قیام کاعزم لیا اور قوم کی کمان سنبھالتے ہوئے کلمہ طیبہ کی بنیاد پر دنیا کی دوسری ریاست کی تشکیل دینے کے لئے اقدامات اٹھانے شروع کئے تو اس وقت سے لے کر آج تک اس بہادر اور جرات مند قوم نے آزادی کی جنگ لڑی۔ 23 مارچ ۔۔۔۔کے دن اس قوم نے خود کو کفار سے آزاد کرانے انگریزوں کے چنگل سے نکلنے کا ارادہ کیا اور اس ارادے کو اپنے قائد محمد علی جناح کی قیادت میں 1947ء کو حقیقت کے روپ میں بدل دیا ۔لیکن انڈیا کی گھناؤنی حرکات پاکستان مخالف ارادوں اور دشمنی کا رنگ آج تک اس قوم کے لہو کو بہاتا رہا۔
بھارت کی جانب سے دہشت گردی کا پروپیگنڈہ ہو یا پھر سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کے ذریعے پاکستان کے دریاؤں پر شبخون مارنے کی کوشش’پاکستان کو مختلف بہانوں سے آج بھی غلامی کی زنجیر میں جکڑنے کی کوششیں جاری ہیں لیکن ہم آج بھی متحد ہیں اور آج ہی ایک نئے عزم اور نئے سرے سے ارادہ کرتے ہیں کہ کسی بھی دشمن خواہ وہ اندرونی ہو یا بیرونی وہ انڈیاکا چال چلن ہو یا مغربی ممالک کا منفی ہتھکنڈہ کسی بھی دشمن طاقت کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔ پاکستانی قوم کو 1947ء سے لے کرآج تک کروڑوں قربانیوں کو یاد رکھنا ہو گا اور ان قربانیوں کا حساب برابر کرنا ہو گاجو کہ ہم پاکستان کو مضبوط مستحکم فعال اور خوشحال بناکر لیں گے۔
ایسے عناصر جنہوں نے آج تک اس قوم کے ارادوں کا توازن کرنے کی کوشش کی اور قوم کو آزمائش میں ڈالے رکھا۔ ہمیں نئے سرے سے یکجہتی ‘ اور پورے ایمان کے ساتھ ثابت قدمی کے ذریعے دشمن کو سبق سکھانا ہوگا۔پاکستانی افواج ‘پاکستان کے نوجوانوں نے انتہائی کم وسائل ہونے کے باوجود اور دشمن کی ان گھناؤنی حرکات کے باوجود ارفع کریم کے روپ میں ‘ ملالہ یوسفزئی کے روپ میں ‘ عامر خاں کے روپ میں جنرل راحیل شریف کے روپ میں اور دیگر سینکڑوں ایسی ہستیاں کہ جنہوں نے پاکستان کا وقار اور عزت دنیا بھر میں بلند رکھنے کے لئے اپنی محنت کے بل بوتے پر خود کو ایک مضبوط اور باوقار قوم ثابت کرنے میں اہم کردار ادا کیا ۔ نہ صرف یہ بلکہ پاکستان کے بچے بچے نے یہ ثابت کیا اور کرتے رہیں گے کہ ہم ایک مضبوط اور کلمہ طیبہ لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ پر پورے ایمان کے ساتھ یقین رکھتے ہیں اور اسی کو اپناتے ہوئے خود کو آگے بڑھائیں گے۔