مچھ (جیوڈیسک) مچھ جیل میں پھانسی کی سزا کے منتظر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سابق کارکن صولت مرزا نے جوڈیشل مجسٹریٹ مچھ ہدایت اللہ سے اپنی آخری خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے ایک ہفتے کی مہلت دی جائے کیونکہ مقتول کے خاندان سے معافی مانگنا چاہتا ہوں۔
مجسٹریٹ ہدایت اللہ کا کہنا ہے کہ صولت مرزا کی آخری خواہش کو پورا کرنا میرے اختیار میں نہیں ہے۔ دوسری جانب صولت مرزا کو تختہ دار پر لٹکانے کیلئے مچھ جیل میں تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ کل صبح ساڑھے 4 بجے پھانسی دی جائے گی۔ صولت مرزا کے اہلخانہ نے مچھ جیل میں ان سے آخری ملاقات کی۔
ان میں صولت مرزا کے بھائی، بہنیں، بھابھی، بھتیجے اور بھانجیاں شامل تھیں۔ خیال رہے کہ صولت مرزا کو کے ای ایس سی کے ایم ڈی شاہد حامد سمیت تین افراد کے قتل کیس میں 1999ء میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔ سزا کے خلاف ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ نے اپیلیں مسترد کر دیں تھیں۔ فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست مسترد ہونے کے بعد صولت مرزا نے صدر سے رحم کی اپیل کی جہاں سے انکار کے بعد انسداد دہشتگردی عدالت نے 19 مارچ کو صولت مرزا کو پھانسی دینے کا حکم جاری کیا لیکن صولت مرزا کا ویڈیو بیان منظر عام آنے کے بعد سزائے موت پر عملدرآمد روک دیا گیا۔
یکم اپریل کو دوبارہ ڈیتھ وارنٹ جاری ہوئے لیکن حکومت نے پھانسی پر عملدرآمد روک دیا۔ مہلت ختم ہونے کے بعد عدالت نے صولت مرزا کے بارہ مئی کے لئے تیسری مرتبہ ڈیتھ وارنٹ جاری کئے۔ صولت مرزا کو کل صبح ساڑھے چار بجے مچھ جیل میں پھانسی دی جائے گی۔ مچھ جیل کی سیکورٹی سخت کرتے ہوئے ایف سی اہلکار تعینات کر دیئے گئے ہیں۔