لاہور (جیوڈیسک) چیف ٹریفک آفیسر طیب حفیظ چیمہ نے دہشت گردی کی ممکنہ کارروائی سے بچنے اور ٹریفک کی بہتری کے لئے لاہور کی اہم شاہراہوں پر موجود پارکنگ سٹینڈز اور تجاوزات کے خاتمے کے لئے ضلعی انتظامیہ کو ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کا مراسلہ جاری کر دیا جس میں لاہور میں موجود 36 اہم شاہراہوں کو کلیئر کرانے کی نشاندہی بھی کی گئی ہے، ان شاہراہوں پر موجود پارکنگ سٹینڈز کے ٹھیکے کینسل کرائے جائیں گے جبکہ تجاوزات پر مقدمات درج ہونگے جس میں سٹی ٹریفک پولیس کا خصوصی سکواڈ بھی کارروائی کرے گا۔
تفصیل کے مطابق سی ٹی او کی ہدایت پر ویجی لینس ٹیم نے جو رپورٹ تیار کی ہے اس میں لاہور کی 36 اہم شاہراہوں پر یا تو تجاوزات قائم ہیں یا وہاں پر ضلعی حکومت کی جانب سے پارکنگ سٹینڈز کا ٹھیکہ دے دیا گیا ہے جس کے باعث ان اہم شاہراہوں پر کسی بھی وقت دہشت گردی جیسے واقعات ہونے کا خدشہ ہے اور ٹریفک کے بہاؤ میں بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے، ان شاہراہوں پر موجود تجاوزات اور پارکنگ سٹینڈز متعلقہ تاجروں اور ٹاؤن انتظامیہ کی ملی بھگت سے قائم ہیں جن ٹھیکیداروں کو پارکنگ سٹینڈز کا ٹھیکہ دیا گیا ہے وہ اپنی حدود سے زائد جگہ گھیرے ہوئے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ مراسلے میں ضلعی انتظامیہ کو تمام پولیس لائنز ،تھانوں ،ٹریفک سیکٹرز اور حساس اداروں کے قریب تجاوزات کے قائم ہونے پر مکمل پابندی عائد کرنے کا بھی کہا گیا ہے جس میں بوہڑ والا چوک لنڈا بازار سر فہرست ہے ،اسی طرح دہلی گیٹ سی آئی اے بلڈنگ کے قریب لنڈا بازار، لارنس روڈ چڑیا گھر کے قریب تجاوزات ،میو ہسپتال مین روڈ تجاوزات شامل ہیں۔
اہم شاہراہوں میں مال روڈ اور اسکی ملحقہ سروس روڈ، ہال روڈ ،جیل روڈ، فیروز پور روڈ ،بوہڑ والا چوک، سیشن کورٹ مین روڈ، مغلپورہ ،سنت نگر، لبرٹی مارکیٹ، نیلا گنبد ،ریلوے سٹیشن ،لنڈا بازار ریلوے سٹیشن ،شیرانوالہ گیٹ ،بادامی باغ ،برانڈ رتھ روڈ ،سرکلر روڈ ،اردو بازار ،شاہ عالم مارکیٹ ،رنگ محل ،انار کلی ،موچی گیٹ ،یتیم خانہ چوک ،سکندریہ کالونی اور شاہراہیں شامل ہیں۔
اس کے علاوہ متعدد مارکیٹیں بھی شامل ہیں جہاں پر ٹاؤن انتظامیہ کی نا اہلی کے باعث راستے ہی بند کر دئیے گئے ہیں جن میں چاہ میراں بازار ،اچھرہ بازار ،باغبانپورہ بازار جیسی بڑی مارکیٹیں بھی شامل ہیں۔سی ٹی او نے تمام اہم شاہراہوں کی تفصیلی رپورٹ بھی ضلعی حکومت کو بھیج دی ہے جس میں متعدد پارکنگ سٹینڈز کو ختم کرنے کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔