کراچی (جیوڈیسک) پاکستان ریلوے کراچی ڈویژن کے افسران نے سندھ حکومت اور بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے شہری حدود میں پابندی کے باوجود کراچی میں 23 مقامات پر مویشی منڈی قائم کروادی ،منڈیوں کو قائم کرنے کے لیے کسی بھی ادارے سے اجازت نامہ حاصل نہیں کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت اور بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے ہر سال کی طرح اس سال بھی مخصوص مقامات کے علاوہ شہر میں کہیں بھی مویشی منڈی لگانے کی اجازت نہیں ہے، حکومت کی جانب سے عید قرباں کے موقع پر مخصوص مقامات پر قربانی کے جانوروں کی خریدوفروخت کے لیے مویشی منڈی لگانے کی اجازت دی گئی ہے اور ان مخصوص مقامات کے علاوہ کسی بھی مقام پر لگائی جانے والی منڈی کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے تاہم پاکستان ریلوے نے کراچی کے 23سے زائد مقامات پر مویشی منڈی لگانے کی اجازت دے دی ہے۔
ریلوے حکام نے پہلی با راپنی جگہوں پر نیلامی کے ذریعے منڈیاں لگوائی ہیں تاہم نیلامی کے عمل پر سخت اعتراضات سامنے آئے ہیں۔ ریلوے ذرائع کے مطابق تمام مقامات پر ریلوے افسران نے من پسند افراد کو منڈیاں لگانے کی اجازت دی ہے اور اس کے لیے نہایت کم نرخ وصول کیے گئے ہیں جبکہ کالاپل کے مقام پر 11ایکڑ کے پلاٹ پرحکمران جماعت کے ایک رہنما کی سفارش پر منڈی لگوائی گئی ہے۔ ریلوے حکام نے منڈی لگانے کے لیے کسی بھی متعلقہ ادارے سے اجازت نہیں لی اور نہ پولیس کی ضروری کلیئرنس حاصل کی۔ریلوے کراچی ڈویژن نے جن مقامات پر منڈی لگانے کی اجازت دی ہے۔
اس میں ماڈل کالونی اسٹیشن یارڈ ،وزیر مینشن ریلوے اسٹیشن ،ریسٹ کیمپ روڈ،باتھ آئی لینڈ،ریلوے فٹ بال گراؤنڈ، ریلوے گودی کینٹ اسٹیشن،آدم روڈ ،وائرلیس گیٹ، نارتھ ناظم آباد ریلوے اسٹیشن،ریلوے کالونی سٹی میں تین مقامات ،مائی کلاچی روڈ، گلشن اقبال، لیاقت آباد ریلوے اسٹیشن ،اورنگی ریلوے اسٹیشن، لانڈھی گراؤنڈ اورلانڈھی جمعہ گوٹھ کے مقامات شامل ہیں۔ ریلوے ذرائع کے مطابق ریلوے کی جگہوں پر لگائی گئی منڈیوں کے حوالے سے تاحال کسی ادارے نے اعتراضات نہیں کیے۔اس حوالے سے ریلوے کراچی ڈویژن کے ڈی ایس نثار میمن نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ منڈیاں اس شرط پر لگانے کی اجازت دی گئی ہے کہ منڈیاں لگانے والے متعلقہ اداروں سے اجازت لیں گے اور اگر کسی ادارے نے ریلوے حکام کو اس حوالے سے شکایت کی تو ریلوے حکام اس پر ایکشن لیں گے۔