راولپنڈی (جیوڈیسک) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے راولپنڈی میں قصاص ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج کا پہلا مرحلہ مکمل ہو گیا جبکہ دو مراحل ابھی باقی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ رائے ونڈ یا اسلام آباد جانے کی آپشنز موجود ہے۔
طاہر القادری کا کہنا تھا ماڈل ٹاؤن میں سب سے بڑی ریاستی دہشت گردی ہوئی۔ ماڈل ٹاؤن کے شہیدوں سے بےوفائی نہیں کر سکتے۔ نواز شریف اور شہبازشریف صاحب ہمیں کمزور مت سمجھیں۔ ہمیں انصاف اور قصاص لینا آتا ہے۔ انصاف لینا چاہیں تو سات روز میں لے سکتے ہیں لیکن کارکنوں کے ہاتھوں میں چھریاں اور چاقو نہیں پکڑا سکتا۔
طاہر القادری نے کہا جنرل راحیل شریف نے ماڈل ٹاؤن کے شہدا کو انصاف دلوانے کا وعدہ کیا تھا۔ ان کا وعدہ کب وفا ہو گا ؟ طاہر القادری نے الزام لگایا کہ شریف برادران کی ملوں میں تین سو بھارتی کام کرتے ہیں۔ یہ ملازمین خفیہ طور پر آتے ہیں اور انھیں ماڈل ٹاون میں سہولتیں دی جاتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا بھارتی ایجنٹ واہگہ بارڈر سے شریف برادران کی گاڑیوں میں آتے ہیں۔ میرے پاس بھارتی ایجنٹوں کے پاسپورٹ نمبر اور آمد کی تاریخیں موجود ہیں۔ شریف برادران بھارت کی مدد سے سولہ ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنا چاہتے ہیں اور پھر بجلی پورے ملک کو بیچیں گے۔
طاہر القادری نے مزید کہا کہ کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے بڑے قومی لیڈر اور ایم این اے ہمسائیہ ملک کی ایجنسی کے پے رول پر ہے۔ طاہر القادری کا کہنا تھا کہ حکمرانوں نے مصالحت کیلئے وفد بھیجے دولت کی آفر کی مگر قصاص کے بغیر حکمرانوں کی جان نہیں چھوٹے گی۔