لاہور(جیوڈیسک)لاہورجمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے الیکشن کمیشن ، ریٹرنگ افسران، سیاسی اور مذہبی جماعتوں کی قیادت اور پارٹیوں کی جانب سے پیش کئے گئے انتخابی منشور پر کڑی تنقید کی ہے۔ انہوں نے اپنی جماعت کو ملک بھر کے امن کا ضامن قرار دیا۔
جمعیت علمائے اسلام ف نے گلشن راوی لاہور میں انتخابی جلسہ منعقد کیا۔ اپنے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ریٹرننگ افسران نے مذہب کے نام پر لوگوں سے سوال کر کے ان کی تذلیل کی۔ اگر پارلیمنٹ کا ایک ممبر جو قانون سازی کے لئے جاتا ہے اسے دین کا علم ہونا چاہئے تو پھر عدالت میں بیٹھے شخص کو بھی دین کا علم ہونا چاہئے۔
مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن ہر روز ضابطہ اخلاق میں اضافہ کر رہا ہے۔ اگر وہ اسلام کا نام لینے کی اجازت نہیں دیتا تو یہ پاکستان کی اساس اور آئین کے خلاف ہے۔ مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ ان کے بغیر کوئی حکومت نہیں بنتی۔ ملک کے جن علاقوں کی نمائندگی جمعیت علمائے اسلام کرتی ہے وہاں امن ہے۔
وہ اقتدار میں آتے ہیں تو ملک کو امن کا گہوارہ بنا دیں گے۔ مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ مذہبی جماعتوں کے اتحاد کیلئے دو ڈھائی سال منت سماجت کی لیکن انہوں نے اس دعوت کی قدر نہ کی۔کوئی شرق و غرب تو کوئی امریکہ کے نظریات کے تحت انتخابی منشور لا رہا ہے،ان کے پیچھے گئے تو اگلی نسل کا مستقبل خون آلود ہو گا۔