رائٹرز کلب کے تحت مقابلہ مضمون نویسی کے رزلٹ کا اعلان

لاہور : نئے لکھاریوں پر مشتمل گروپ رائٹرز کلب کے زیر اہتمام مقابلہ مضمون نویسی کے رزلٹ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ مقابلے میں پہلی پوزیشن روزین نوشاد اور عائشہ تنویر نے، دوسری پوزیشن عائشہ صدیقہ اور تیسری پوزیشن نوشین سعد اور نور فاطمہ نے حاصل کی۔ رزلٹ میں جج کے فرائض روزنامہ ایکسپریس کے کالم نگار اور نوجوان صحافی عابد محمود عزام نے سر انجام دیے۔

مقابلے کا عنوان ”میڈیا کے فوائد اور نقصانات اور پاکستان کو درپیش چیلنجز سے کیسے نمٹا جائے“ رکھا گیا تھا۔ منتخب کالم میں افسانہ مہر، عائشہ جمشید، فری ناز خان، صبا نزہت، سائرہ حسین، طیبہ عنصر، کنول ریاض اور اقصیٰ مبین سرفہرست ہیں۔

رزلٹ کی تیاری میں مضمون کی تخلیقی نوعیت،املا و ترقیم ،ادبیت و انشائ،موضوع سے مناسبت،مواد کا معیار،حوالہ جات کا اہتمام، بمطابق شرائط مقابلہ، ضخامت مضمون، ابتدائیہ و خاتمہ اور ممیزات مضمون کو مدنظر رکھا گیا۔ پوزیشن ہولڈرز کے لیے انعامات کے انتظامات رائٹرز کلب کے ایڈیٹر محمد رضوان فاروقی کی جانب سے کیے گئے جبکہ مختلف ممبرز نے مل کر تمام حصہ لینے والوں کے لیے کتب کے تحفے دینے کا اہتمام کیا ہے۔

اس موقع پر انہوںنے تمام ممبرز کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ تمام لکھاریوں کے مضامین بہت عمدہ تھے۔ یہ ایک اچھی کوشش جسے مقابلہ جات کے علاوہ بھی جاری رکھا جانا چاہیے۔ رائٹرز کلب کے ایڈمن محمد عارف کا کہنا تھا کہ قلم کار اپنے قلم کو بہتر سے بہتر کی طرف لے جانے میں اپنی مثبت کوششوں کو جاری رکھیں۔

معاشرے کی اصلاح اور تبدیلی کے لیے قلم سے بڑھ کر کوئی ہتھیار نہیں۔ اپنے قلم اور اپنی اخلاقیات کے ذریعے کسی بھی ٹیڑھے سے ٹیڑھے معاشرے کو سیدھا کیا جاسکتا ہے اس لیے جب بھی اپنا قلم اٹھائیں ہمیشہ معیاری اور تعمیری لکھیں۔

Result

Result