ریونیو ڈیٹا میں ایف بی آر کے ماتحت اداروں کی ہیر پھیر کا انکشاف

FBR

FBR

اسلام آباد (جیوڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ماتحت اداروں کی جانب سے ٹیکس وصولیوں کے اعدادوشمار میں اوور رپورٹنگ کا انکشاف ہوا ہے، جس پر نوٹس لیتے ہوئے ایف بی آر نے ماتحت اداروں کی جانب سے اووررپورٹنگ روکنے کے لیے نظام متعارف کروانیکا فیصلہ کیا ہے جبکہ تمام ایل ٹی یوز اور آر ٹی اوز کو رواں مالی سال2015-16 کے وفاقی بجٹ میں متعارف کروائے جانے والے نئے ریونیو اقدامات کے اثرات کے بارے میں بھی تخمینہ جات پر مبنی رپورٹس تیار کرکے ایف بی آرکو بھجوانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اس ضمن میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کے ذرائع نے بتایا کہ جمعہ کو وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہونے والی رواں مالی سال 2015-16کی پہلی چیف کمشنرز کانفرنس میں اعدادوشمار کی اوور رپورٹنگ کے معاملے کا بھی جائزہ لیا گیا اور اس دوران یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ بعض ماتحت اداروں کی جانب سے ٹیکس وصولیوں کے اعدادوشمار کی اوور رپورٹنگ کی گئی ہے اور اس اوور رپورٹنگ کی وجہ سے مسائل پیدا ہوتے ہیں جبکہ اجلاس میں بتایا گیا کہ ماتحت اداروں کی جانب سے اعدادوشمار کی اووررپورٹنگ کو بھی چیک کرنے کی ضرورت ہے۔

اس کے علاوہ دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ ٹیکس وصولیوں کے اعدادوشمار کی اوور رپورٹنگ روکنے اور رپورٹنگ سسٹم کو بہتر بنانے کے لیے اصلاحات متعارف کروائی جائیں گی جس کے تحت ٹیکس وصولیوں کے اعدادوشمار کے رپورٹنگ سسٹم کی بینکوں،اے جی پی آر اور وفاقی ٹیژری آفیسرز کے ساتھ الائنمنٹ کی جائے گی تاکہ تمام ٹیکس وصولیوں کے اعدادوشمار کی ری کنسیلیئشن بہتر ہوسکے اور تمام متعلقہ اعدادوشمار میں یکسانیت ہو۔

اس کے علاوہ چیف کمشنرز کانفرنس میں تمام ایل ٹی یوز اور آر ٹی اوز کو رواں مالی سال2015-16 کے وفاقی بجٹ میں متعارف کروائے جانے والے نئے ریونیو اقدامات کے اثرات کے بارے میں بھی تخمینہ جات پر مبنی رپورٹس تیار کرکے ایف بی آرکو بھجوانے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ نئے ریونیو اقدامات سے متوقع ریونیو کو مد نظر رکھتے ہوئے ایل ٹی یوز اور آر ٹی اوز کو رواں مالی سال کے لیے مناسب ریونیو اہداف دیے جاسکیں اور ان کی بہتر طور پر مانیٹرنگ کی جاسکے۔