ریونیو شارٹ فال کم کرنے کیلیے ٹیکس دہندگان کے ریفنڈ روکنے کا انکشاف

FBR

FBR

اسلام آباد (جیوڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کی طرف سے جون کے دوران ٹیکس وصولیوں کے شارٹ فال میں کمی کیلیے ٹیکس دہندگان کے ریفنڈ روکنے کا انکشاف ہوا ہے۔

اس ضمن میں ایف بی آر کے مرتب کردہ ٹیکس وصولیوں اور ریفنڈز کے اجرا کے عبوری اعدادوشمار دستیاب کاپی کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے یکم جون سے سولہ جون 2014 تک ٹیکس دہندگان کو صرف مجموعی طور پر 44 کروڑ 20 لاکھ روپے کے ریفنڈ جاری کیے ہیں جو کہ گزشتہ مالی سال 2012-13 کے اسی عرصے میں جاری کردہ ایک ارب 13 کروڑ 30 لاکھ روپے کے ریفنڈ سے زیادہ ہونے کے بجائے 61 فیصد کم ہیں۔ اعدادوشمار میں انکشاف کیا گیا ہے کہ رواں ماہ میں یکم جون سے سولہ جون تک جاری کیے جانیو الے ریفنڈز میں سے سب سے زیادہ ریفنڈانکم ٹیکس کی مد میں جاری کیے۔

اعداد وشمار کے مطابق ایف بی آر نے رواں ماہ میں سولہ جون تک انکم ٹیکس ریفنڈز کی مد میں 33 کروڑ 70 لاکھ روپے جاری کیے جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں جاری کردہ 53 کروڑ 40 لاکھ روپے کے انکم ٹیکس ریفنڈز کے مقابلے میں 37 فیصد کم ہیں جبکہ ان ڈائریکٹ ٹیکسوں میں سے سیلز ٹیکس کی مد میںآٹھ کروڑ 80 لاکھ روپے کے ریفنڈ جاری کیے گئے جو کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں جاری کردہ 53 کروڑ روپے کے سیلز ٹیکس ریفنڈز کے مقابلے میں 83 فیصد کم ہیں۔

علاوہ ازیں کسٹمز کی مد میں ایف بی آر نے ڈیوٹی ڈرا بیک کی مد میں ایک کروڑ ستر لاکھ روپے جاری کیے جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں جاری کردہ چھ کروڑ نوے لاکھ روپے کی ڈیوٹی ڈرا بیک کے مقابلے میں 75.4 فیصد کم ہیں۔

عبوری اعدادوشمار میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ رواں ماہ میں سولہ جون تک فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں کسی قسم کے کوئی ریفنڈز جاری نہیں کیے گئے ہیں۔ عبوری اعدادوشمار میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ رواں ماہ(جون) میں سولہ جون تک 91 ارب 23 کروڑ 40 لاکھ روپے کی خالص ٹیکس وصولیاں کی گئی ہیں۔

جو گزشتہ مالی سال 2012-13 کے اسی عرصے میں حاصل ہونیوالی 85.57 ارب روپے کی خالص ٹیکس وصولیوں کے مقابلے میں صرف 6.6فیصد زیادہ ہیں جبکہ رواں مالی سال میں یکم جولائی 2013 سے سولہ جون 2014تک مجموعی طور پر 2042.65ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں ہوئی ہیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران حاصل ہونیوالی وصولیوں کے مقابلے میں15.8 فیصدزیادہ ہیں۔