استنبول (جیوڈیسک) ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاووش اوگلو نے پیر کے روز اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک انقلاب کی ناکام کوشش کے پس منظر میں متعدد سفیروں کو برطرف کرے گا۔ چاووش نے یہ بات ترکی کے ایک نجی ٹی وی چینل “خبر ترک” کے ساتھ انٹرویو میں کہی۔
ترک وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ اگر امریکا نے تُرک مذہبی شخصیت فتح اللہ گولن کو حوالے نہ کیا تو انقرہ اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات متاثر ہوں گے۔ ترکی گولن پر رواں ماہ انقلاب کی ناکام کوشش کے ماسٹرمائنڈ ہونے کا الزام عائد کرتا ہے جب کہ گولن نے اس الزام کو مسترد کردیا ہے۔ اوگلو نے مزید کہا کہ وہ آئندہ دورے میں اس معاملے کو زیربحث لانے کے لیے امریکی ذمہ داران سے ملاقات کریں گے۔
ادھر واشنگٹن یہ کہہ چکا ہے کہ انقرہ کو چاہیے کہ وہ پہلے انقلاب کی کوشش می گولن کا ہاتھ ہونے سے متعلق واضح ثبوت پیش کرے۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ حوالگی کے اقدامات میں سالوں لگ سکتے ہیں۔