ایرانی (اصل میڈیا ڈیسک) ایران وزارت خارجہ نے پاسداران انقلاب کی سمندر پار آپریشنل کارروائیوں کی ذمہ دار ‘فیلق القدس’ کے معاون خصوصی رستم قاسمی کے اس بیان کو مسترد کر دیا ہے جس میں انہوں نے اعتراف کیا تھا کہ تہران یمن کے حوثی باغیوں کی عسکری مدد کر رہا ہے۔
وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ رستم قاسمی کا بیان حقائق کے منافی اور یمن میں ایرانی پالیسی کے خلاف ہے۔
خیال رہے کہ پاسداران انقلاب کے عہدیدار رستم قاسمی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ یمن میں حوثیوں کی عسکری معاونت کے لیے ایران عسکری مشاورت فراہم کر رہا ہے۔
رستم قاسمی نے مزید کہا کہ پاسداران انقلاب نے حوثیوں کو اسلحہ فراہم کیا اور انہیں جنگی تربیت دینے کے ساتھ اسلحہ سازی کی بھی ٹریننگ دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حوثیوں کی تمام حربی صلاحیت اور عسکری طاقت ایران کی معاونت کا ثمر ہے۔
خیال رہے کہ چند روز قبل امریکی وزارت دفاع ‘پینٹاگان’ کے ترجمان کمانڈر جیسکا مانولٹی نے کہا تھا کہ ایران طویل عرصے سے حوثیوںکو اسلحہ کی فراہمی کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔
امریکی حکام اس سے قبل بار بار یہ کہہ چکے ہیں کہ عراق اور یمن میں ہونے والے حملوں میں ایرانی ہتھیار استعمال کیے جاتے ہیں۔
ان دونوں ملکوں میں امریکی مفادات اور امریکی اتحادیوں پر ہونے والے حملوں میں ایرانی میزائل اور ڈرون طیارے استعمال کیے جاتے ہیں۔ یمن سے سعودی عرب کے شہروں پر ہونے والے حملوں میں بھی ایرانی ساختہ ہتھیاروں کے استعمال کی تصدیق کی جا چکی ہے۔