ریاض احمد خان نے کروڑ کے مشہور قتل کے مقدمات کے 17 ملزمان کی ضمانت خارج کر دی

کروڑ لعل عیسن : ایڈیشنل اینڈ سیشن جج کروڑ ریاض احمد خان نے کروڑ کے مشہور قتل کے مقدمات کے 17 ملزمان کی ضمانت خارج کر دی۔ جبکہ سابق ایم پی اے صفدر عباس بھٹی کے چھوٹے بھائی قیصر عباس بھٹی کو پولیس نے بے گناہ قرار دے کر خانہ نمبر 2 میں ڈالا تھا۔ جس کے باعث انہوں نے ضمانت نہیں کروائی تھی۔ قیصر عباس بھٹی کے علاوہ قتل کے 2 مقدمات کے ملزمان کو ضمانت خارج ہونے پر کروڑ پولیس نے حراست میں کے کر حوالات میں بند کر دیا۔

کروڑ لعل عیسن کے چک نمبر 106 ٹی ڈی اے میں مشہور قتل کے مقدمہ کا پنچائتی فیصلہ ۔ اطلاع کے مطابق ابق ظہبی میں مقیم غلام عباس بھٹی کے بیٹوں اور بھتیجوں کے ہاتھوں 24 مئی کو 19 ایکڑ زمین پر قبضہ کے دوران نوجوان اقبال گاذر گولی لگنے سے جانبحق ہو گیا تھا۔ جبکہ ان کا ڈرائیور نیاز عرف کالو جو کہ گاڑی میں موجود تھا پیچھے سے تعقب کرنے والی گولی کا نشانہ بنا۔ جس کے بارے میں لوگوں کا یہ کہنا تھا کہ نیاز عرف کالو کو بھٹی برادران نے قتل کے مقدمے کو بیلنس کرنے کیلئے اپنے ڈرائیور کو گولی مار ی اور بعد ازاں دونوں فریقین نے ایک دوسرے کے خلاف الگ الگ قتل کی FIR کٹوا دی۔ اور بھٹی برادران اپنے ڈرائیور کے قتل کے خود مدعی بن گئے۔ پولیس نے موقع سے فائرنگ کرتے ہوئے غلام عباس بھٹی کے بیٹوں اور سابق ایم پی اے صفدر عباس بھٹی کے بھائیوں قیصر عباس بھٹی اور مدثر عباس بھٹی کو موقع سے اسلح سمیت گرفتار کر لیا تھا جس کے بعد یہ افواہ گردش کرنے لگی کہ راستے میں مک مکا ہو جانے پر چھوڑ دیا اور ایک سال تک با اثر ملزمان کے خلاف نامزد FIR درج ہونے کے باوجود کوئی کاروائی نہ کی گئی۔ باوثوق ذرائع کے مطابق اس وقت کے ڈی پی او شوکت عباس نے مقدمہ کائونٹر اور ملزمان کو گرفتار نہ کرنے اور معاملہ گول کرنے کیلئے مبینہ طور پر بھاری رشوت وصول کی۔

پھر ایسا ہی ہوا کہ دو طرف مقدمہ نمبر 177/12 کے ملزمان قیصر عباس اور مدثر عباس پسران غلام عباس ان کے بھائی منیر حسین ولد حسین بخش بھتیجے ندیم صادق ولد محمد صادق بھٹی ساکنائے کاظمی چوک محمد شریف بھٹی ، اللہ بخش ، محمد افضل لوٹھر ، جبکہ بھٹی برادران کی جانب سے درج کروائی گئی FIR-176/12 میں ملوث کئے گئے ملزمان مسمیان راجن بخش ولد محمد بخش بھکب ، قیصر ولد امام بخش بھکب ، اقبال یا اعجاز حسین ولد اللہ وسایا ، محمد عارف ولد ظفر اقبال جوتہ ، ظفر اقبال ولد قیصر ، امان اللہ ولد نور محمد جوتہ ، نصیر عباس ولد نذیر عباس ، طارق ولد محمد اسماعیل ، مراد حسین ولد حسو وغیرہ میں سے کچھ افراد کو گرفتار کر کے بغیر گرفتاری ڈالے تفشیش کی جاتی رہی۔ اور یہ عمل فرضی طور پر جاری رہا اور بھٹی برادران کو تھانہ کروڑ میں VIP پروٹوکول کے ساتھ رکھا گیا اور اس دوران قیصر بھٹی کو امتحان دینے کے بہانے بھجوا دیا گیا۔ اور قتل کے اصل حقائق جاننے کی کوشش کی گئی اور نہ ہی مقدمہ کی کاروائی کو آگے بڑہایا گیا بلکہ بھکب فیملی کے متاثرین پر دبائو ڈالا جاتا رہا۔ تا کہ کسی طریقہ سے یہ لوگ صلح پر آمادہ ہو جائیں اور یوں تقریباً دو سال ہونے کو ہیں۔ بھکب فیملی کے افراد نے تھک ہر کر صلح پر آمادگی ظاہر کی۔ اور پھر دونوں فریقین کے ملزمان نے عبوری ضمانتیں کروانے کے بعد ایک جرگہ جس میں سابق ایم پی اے افتخار علی خان بابر ، سابق تحصیل ناظم ملک افتخار جکھڑ ، سابق ممبر ضلعی کونسل ملک غلام اکبر سامٹیہ اور ڈاکٹر جاوید وغیرہ نے فریقین کے درمیان صلح کروائی۔ جس کے مطابق 19 ایکڑ رقبہ بھکب فیملی کے سابق مالکان کو ہی دے دیا جائے گا۔ جس کے بدلے میں بھٹی برادران کو بھکب فیملی 45 لاکھ روپے ادا کرے گی جبکہ بھٹی برادران اپنے ڈرائیور کے ورثا کو خود راضی کریں گے۔ آئندہ چند روز میں تاریخ پیشی پر ایک دوسرے کے حق میں بیان دیں گے۔

اطلاع کے مطابق بھٹی برادران مقتول نیاز کالو کی بیوہ کو صرف 5 لاکھ میں راضی کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن وہ اتنی قلیل رقم پر آمادہ نہیں۔ رقبہ کی تفصیل کچھ یوں ہے کہ غلام عباس بھٹی کے بھائی مرحوم صادق حسین بھٹی وغیرہ نے چک نمبر 106 میں 19 ایکڑ
اراضی اڑھائی سال قبل حق واپسی کے حوالے سے اپنے نام کروائی۔ جس کا قبضہ نہ ہونے سے بھکب ، گاذر اور جوتہ فیملیوں کا رقبہ ایڈجسٹ کروا لیا اور کیس زیر سماعت تھا۔ بااثر بھٹی خاندان نے اپنے حق میں کروا کر ندیم صادق کی درخواست پر تحصیل دار محال نے چمک کے باعث مخالف فریق کی بے دخلی کا حکم جاری کر دیا جس پر محکمہ ریونیو اور پولیس کی موجودگی میں حکم نامے پر عمل درآمد کرتے ہوئے قبضہ بھٹی برادران کے حوالے کیا گیا۔ تاہم مخالف فریق کی جانب سیاسسٹنٹ کمشنر نے تحصیل دار کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے اپیل منظور کی۔ اور کیس کی تاریخ سماعت 5 جون مقرر کر دی۔ اپیل پر متوقع فیصلے کے باعث بھٹی برادران نے اراضی پر مزید مسلح افراد جمع کیئے اور ان غریب خاندان کو ڈرانے دھمکانے کیلئے بار بار فائرنگ کی جاتی رہی۔ جس کی اطلاع کروڑ پولیس کو ملی اور پولیس کے واپس آنے کے بعد دونوں فریقین میں جھگڑا ہوا جس میں پہلے ڈنڈے سوٹے اور بعد میں فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔ جس سے بھکب پارٹی کا محمد اقبال موقع پر جاں بحق ہو گیا۔ جبکہ فائرنگ کے مبینہ تبادلے میں بھٹی برادران کا ڈرائیور نیاز عرف کالو جو گاڑی میں ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھا تھا پیچھے سے لگنے والی گولی کا نشانہ بن کر جاں بحق ہو گیا۔ علاوہ ازیں محمد اقبال ، نصیر عباس ، محمد طارق ، محمد عارف ، ظفر اقبال ، ملک مراد ، امان اللہ اور راجن شاہ وغیرہ زخمی ہوئے تھے۔ گزشتہ روز ایڈیشنل اینڈ سیشن جج کروڑ ریاض احمد خان نے کروڑ کے مشہور قتل کے مقدمات کے 17 ملزمان کی ضمانت خارج کر دی۔ جبکہ سابق ایم پی اے صفدر عباس بھٹی کے چھوٹے بھائی قیصر عباس بھٹی کو پولیس نے بے گناہ قرار دے کر خانہ نمبر 2 میں ڈالا تھا۔ جس کے باعث انہوں نے ضمانت نہیں کروائی تھی۔ قیصر عباس بھٹی کے علاوہ قتل کے 2 مقدمات کے ملزمان کو ضمانت خارج ہونے پر کروڑ پولیس نے حراست میں کے کر حوالات میں بند کر دیا۔