چاول کی برآمد 2018 تک 4 ارب ڈالر تک پہنچانے کا عزم

Rice

Rice

کراچی (جیوڈیسک) رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سرپرست اعلیٰ عبدالرحیم جانو نے کہا ہے کہ رائس انڈسٹری مسائل کا شکار ہے، اس کے باوجود کوشش ہے کہ 2018 تک 4 ارب ڈالر کا ہدف پورا کیا جا سکے لیکن یہ تبھی ممکن ہو گا کہ جب چاول کی طلب میں اضافہ ہو اور تحقیقی ادارے نئے بیج متعارف کرائیں جس سے پیداوار کے ساتھ برآمدات میں بھی اضافہ ہو گا۔

وہ معروف صنعت کار افضل چامڑیا کی جانب سے اپنے اعزازمیں دیے گئے عشائیے سے خطاب کر رہے تھے، اس موقع پرچیف ایگزیکٹو ٹی ڈیپ ایس ایم منیر، قائم مقام چیئرمین رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نعمان احمد شیخ، سنیئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی شیخ خالد تواب و دیگر کاروباری شخصیات بھی موجود تھیں۔

نعمان احمد شیخ نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ سال2001 میں چاول کی برآمدات صرف 30 کروڑ ڈالر تھیں جو 2008-09 میں بڑھ کر2.2 ارب ڈالر ہو گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسوسی ایشن نے پاکستانی چاول کی مارکیٹنگ کے لیے دنیا کے کئی ممالک میں وفود بھیجے اور بریانی فیسٹیول بھی منعقد کرائے گئے۔