رائس اور کیرتھر کینال میں زہریلے کیمیکل سے ہزاروں مچھلیاں ہلاک

Fish

Fish

سکھر (جیوڈیسک) سکھر میں نامعلوم افراد کی جانب سے مچھلیوں کا شکار کر نے کے لیے زہریلا کیمیکل نہروں میں ڈال دیا گیا، ہزاروں کی تعداد میں مچھلیاں مر گئیں، انتظامیہ اور محکمہ فشریز خاموش تماشائی، مقامی لوگ مچھلیاں پکڑ کرگھر لے جانے لگے۔ تفصیلات کے مطابق سکھر کے قریب دریا ئے سندھ سے نکلنے والی نہروں رائس کینال اور کیر تھر کینال میں ہفتے کی صبح نامعلوم افراد نے مچھلیاں پکڑنے کے لیے زہریلا کیمیکل ڈال دیا

جس کے نتیجے میں ہزاروں کی تعداد میں چھوٹی بڑی مچھلیاں نہروں کے کناروں پر مردہ حالت میں پا ئی گئیں اور بڑی تعداد میں لو گ مردہ مچھلیاں اپنے گھروں کو لے گئے، واضح رہے کہ اس وقت نہروں کی بھل صفائی کی وجہ سے نہروں میں پانی کی سپلائی بند ہے جس کا فائدہ اٹھا تے ہوئے نامعلوم افراد نے نہروں میں زہریلا کیمیکل ڈال دیا جبکہ مچھلیوں کے ساتھ دیگر آبی حیات بھی اس کیمیکل کا شکار ہوئے، انتظامیہ نے نہروں سے پانی کے نمونے لے کر معائنے کیلئے لیبارٹری بھجوادیے ہیں، دوسری جانب مقامی افراد کا کہنا ہے کہ نہریں بند ہونے پر پانی کی کمی کے باعث مچھروں کو شکار میں دشواری کا سامنا رہتا ہے

جس کے باعث وہ زہریلا کیمیکل پانی میں ڈال دیتے ہیں جس سے پانی کی نچلی سطح پر موجود مچھلیاں اوپری سطح پر آجاتی ہیں جنہیں باآسانی شکار کرلیا جاتا ہے، ہر سال کی طرح سکھر انتظامیہ اور محکمہ فشریز نے اس سال بھی اپنی آنکھیں بند کر رکھی ہیں یہی وجہ ہے نہروں میں زہریلا کیمیکل ڈال کر مچھلیوں کو مارنے اور پکڑنے والوں کے خلاف تاحال کوئی کارروائی نہیں ہوسکی ہے۔