قیام امن، بین المذاہب ہم آہنگی اور ملکی استحکام کیلئے کوشاں

Pakistan

Pakistan

تحریر:طائوس رباب

وطن عزیز پاکستان کے عالمی تشخص کو بحال و برقرار رکھنے کیلئے تمام مذاہب کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کرکے ملک کو امن کا گہوارہ بنانے کی اشد ضرورت ہے ۔مذہبی رواداری کے فروغ اوربین المذاہب ہم آہنگی کے عملی طور پر قیام کیلئے محب وطن عناصر کو ساتھ لیکر وطن عزیز پاکستان کی ترقی و خوشحالی کی عملی جدوجہد کرنیوالی شخصیات بلاشبہ ہمارے ملک وقوم کا قیمتی سرمایہ ہیں جو تمام تر اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے صرف و صرف اللہ رب العزت اور اس کے پیارے حبیبۖ کے احکامات کی روشنی میں انسانیت کی بے لوث خدمت سرانجام دے رہی ہیں۔

ایسی ہی ایک روحانی شخصیت وطن عزیز پاکستان کے جید مشائخ عظام کی نمائندہ جماعت تنظیم مشائخ عظام پاکستان کے امیر اور بین المذاہب امن اتحاد پاکستان کے چیئرمین قائدروحانی انقلاب” صوفی مسعوداحمد صدیقی ”ہیں جن کے اخلاق وکردار اور صحبت و نظر کی بدولت لاکھوں افراد کے ظاہر و باطن تبدیل ہوچکے ہیں۔جن کی سرپرستی میں خدمات سرانجام دینے والی مختلف تنظیمیں اپنی مدد آپ کے تحت استحکام پاکستان اور معاشرے میں قیام امن کیلئے فرنٹ لائن کا کردار ادا کررہی ہیں ان کی تعلیماب پر عمل کرنیوالے افراد جھوٹ نہیں بولتے ،بہتان نہیں لگاتے ،رزق حرام سے اجتناب کرتے ہیں

تمام انبیاء اکرام ،اصحابہ اکرام اور اولیاء اکرام سے عقیدت و محبت رکھتے ہیں اور ان کی تعلیمات سے متاثرہوکر خدمت خلق میں مصروف عمل ہیں مختلف مذاہب و مسالک کے راہنماان کے آستانہ عالیہ پر حاضری دیتے ہیںلاکھوں لوگ فرقہ واریت ،تعصبات اور ذاتی عناد کو بھول کر سچے مسلمان بن رہیں ہیں ان کے روحانی سائنسی فارمولوں کی بنیاد پر نہ صرف بڑے بڑے مسائل حل ہورہے ہیں بلکہ روحانی طریقہ علاج سے لاکھوں لوگ پیجیدہ امراض سے شفایاب ہوچکے ہیںاور یہ روحانی فیوض و برکات کا سلسلہ آج بھی پوری آب و تاب سے جاری ہے۔

1998 ء میں صوفی مسعوداحمد صدیقی نے عالمی تناظر کی روشنی میںمذہبی رواداری کے فروغ و مسائل کے حل اور ملکی استحکام کیلئے پاکستان میں پہلی مرتبہ بین المذاہب ہم آہنگی کا نظریہ پیش کیا اور مختلف مذاہب اور مسالک کے افراد کو دعوت فکردی۔دہشت گردی و فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے حکومت کی توجہ واضع قانون سازی کی طرف مبذول کروائی،قیام امن کیلئے مذاہب عالم کی معتدل اسکالرز ،معتبر صوفیاء و مشائخ،مختلف مکاتب فکر کے نمائندگان کا افہام و تفہیم اور مذاکرات کے ذریعے معاملات حل کرنے کیلئے ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہونا اعتدال پسندی کی فتح کی علامت ہے

صوفی مسعوداحمد صدیقی نے پاکستان میں آباد تمام کمیونٹیز یعنی مسلم، سکھ، عیسائی،ہندو، پارسی اور بہائی وغیرہ کو ملک وقوم کی خاطر ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونے کی دعوت پیش کی، فرقہ واریت اور مذہبی منافرت کے خاتمہ اور مثبت سوچ کی بیداری کیلئے درجنوں سمینارز اور کانفرنسیں منعقد کیںاور بالآخر دسمبر 2005ء میںبین المذاہب امن کانفرنس لاہور کے موقع پر متفقہ رائے سے ”بین المذاہب امن اتحاد پاکستان ”کا قیام عمل میں آیا

Hazrat Muhammad PBUH

Hazrat Muhammad PBUH

جس کے چیئرمین صوفی مسعود احمد صدیقی نامزد ہوئے،نیز انہیں ”سفیرامن ”کا خطاب بھی دیا گیا،صوفی صاحب کی تعلیمات سے متاثر ہوکر کرسچیئن کمیونٹی نے چرچز میں حضور نبی کریم ۖ کی بارگاہ اقدس میں نذرانہ عقیدت پیش کرنے کیلئے ”محفل میلاد پاک ”کا انعقاد کیا جو ایک تاریخی کارنامہ ہے۔

دنیا کے تمام مذاہب روحانیت اور تصوف کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور اسے معاشرے کی ترقی اور سلامتی کی ضمانت سمجھتے ہیں ،مذہب ،سائنس اور صوفی ازم نظریات کے درمیان ٹوٹے رشتے کو مضبوط کرنے میںاس تنظیم کا ”لاثانی کردار”ہے یہ تنظیم اس وقت دنیا کی سب سے بڑی مشائخ کی جماعت بن چکی ہے اس تنظیم کا بنیادی مقصد پوری دنیا میں اسلام کے امیج کو اچھے طریقے سے پیش کرنا ہے اور انہیں باور کرانا ہے کہ اسلام ہی دنیا کا وہ واحد مذہب ہے جس کی تعلیمات نہ صرف سائنس اور ٹیکنالوجی کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں بلکہ ان پر عمل پیرا ہوکر دنیا و آخرت میں سرخرو ئی حاصل کی جاسکتی ہے۔

مخلوق خدا کی بے لوث خدمت بلاشبہ بخشش و نجات کا ذریعہ ہے انبیاء اکرام ،اصحابہ اکرام اور اولیاء اکرام کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوتے ہوئے قائدروحانی انقلاب صوفی مسعوداحمد صدیقی نے بھی ”فلاح انسانیت ”کو اپنی زندگی کا مقصد و مدعا بنالیاہے 1980ء میں صوفی مسعوداحمد صدیقی نے فیصل آباد سے ”بیت المال ”کی بنیاد رکھتے ہوئے اپنی مدد آپ کے تحت مخلو ق خدا کی بے لوث خدمت کا آغاز کیا جس کے تحت بیوائوں ،یتیموں ،نادار،بے سہارا و مستحق لوگوں کو نقدی ،اجناس اور گھریلواشیائے خوردونوش کے ذریعے معاونت کا ذمہ اپنے سراٹھایا، اس بیت المال نے خدمت انسانیت کے جذبے سے سرشارہوکر بلاتفریق خدمت کی تاریخ رقم کرتے ہوئے اور ترقی کی منازل بڑی تیزی سے طے کرتے ہوئے 2000ء میں”لاثانی ویلفیئر فائونڈیشن رجسٹرڈ انٹرنیشنل ”کا درجہ حاصل کرلیا۔

مخلوق خدا کی بے لوث خدمت میں ہمہ وقت مصروف عمل ”لاثانی ویلفیئرفائونڈیشن انٹرنیشنل ” انسانیت کی بلاتفریق خدمت اور بے سہارا افراد کے دکھوں کو خوشیوں میں بدلنے کا عزم لئے دن بدن تیزی سے ترقی کے مراحل طے کررہی ہے اور اس کی عملی کامیابی کا سہرا قائدروحانی انقلاب صوفی مسعوداحمد صدیقی کے سرہے جن کی زیرسرپرستی لوگوں کی ظاہری و باطنی تربیت کے ذریعے مثبت اصلاح کی جارہی ہے۔

Sufi Masood Ahmad Siddiqui

Sufi Masood Ahmad Siddiqui

عظیم محب وطن قائدروحانی انقلاب صوفی مسعود احمد صدیقی کے عظیم کارناموں اور ملک وقوم کیلئے خدمات کے اعتراف میں اب تک انسانی حقوق کی علمبردار بے شمار ملکی و غیر ملکی سمیت بین الاقوامی فلاحی اداروں نے میڈلز،شیلڈز، ایوارڈز اور دیگر تعریفی اسناد سے نوازہ ہے اور دیگر کمیونیٹیز نے مختلف مواقع پر ان کی تاج پوشی بھی ہے جو ان کی انسانی خدمات کا منہ بولتا ثبوت ہے ،آخر میں میری دعا ہے کہ اللہ رب العزت انہیں مزید کامیابیوں سے ہمکنار فرمائے۔آمین

تحریر:طائوس رباب