لاہور (جیوڈیسک) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 اور پنجاب اسمبلی کے پی پی 147 میں دھاندلی کے خلاف شکایات کا فیصلہ 29 نومبر کو سنایا جائے گا۔ الیکشن ٹریبونل نے عمران خان کو گواہوں کے ساتھ طلب کر لیا۔
الیکشن ٹریبونل نے ایک اہم حلقے کا فیصلہ محفوط کر لیا۔ پنجاب اسمبلی کا حلقہ پی پی ایک سو سینتالیس جہاںپی ٹی آئی نے دھاندلی کا الزام عائد کیا تھا اور ن لیگ کے امیدوار کی کامیابی کو چیلنج کیا تھا، تحریک انصاف امیدوار شعیب صدیقی کی جانب سے ن لیگ کے رکن محسن لطیف کی نااہلیت کی درخواست پر فیصلے کو الیکشن ٹریبونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 سے مشروط کر دیا۔
لاہور کا حلقہ پی پی 147 ، این اے 122 کی حدود میں آتا ہے، اوراین اے 122 وہ حلقہ ہے جہاں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے ن لیگ کے رکن سردار ایاز صادق پر دھاندلی کا الزام عائد کیا تھا۔
الیکشن ٹریبونل نے 29 نومبر کو عمران خان کو گواہوں کے ساتھ طلب کیا ہے، اس دن دونوں حلقوں کا فیصلہ ایک ساتھ سنایا جائے گا۔ این اے 122 ان چار بنیادی حلقوں میں شامل ہے جہاں پی ٹی آئی نے دھاندلی کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔