اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کہتے ہیں کہ دھاندلی کے معاملے پر اسی مہینے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونے والا ہے۔
اسلام آباد میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے حوالے سے تقریب میں شرکا سے خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ اس ملک کی بدقسمتی ہے کہ اسے نا تو حقیقی جمہوری لوگ ملے اور نا ہی حقیقی آمر ملے، آمروں نے اپنے آپ کو جمہوری ثابت کرنے کی کوشش کی اور جمہوری کہلانے والے آمر بن گئے۔ اگر کوئی ٹھیک ڈکٹیٹر مل جاتا تو ملک آگے چلا جاتا۔ ملک میں حقیقی جمہوریت آئی تو اس ملک کا ہر گاؤں اپنے فیصلے خود کرے گا۔ آزاد ملک میں پلنے والے لوگ آزاد سوچ رکھتے ہیں اور غلام سوچ رکھنے والے بڑے کام نہیں کر سکتے۔
عمران خان نے کہا کہ قبائلی علاقے کے لوگوں کی تاریخ ہے کہ انہوں نے کسی کو اپنی آزادی چھیننے نہیں دی کیونکہ ہر گاؤں میں اپنا عدالتی نطام ہے، دھاندلی کے معاملے پر اسی مہینے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونے والا ہے۔
پنجاب اور سندھ کی وجہ سے خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر ہورہی ہے، خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات سے لوگ آزاد ہوں گے۔ اس ملک پر ایک چھوٹے طبقے کا قبضہ ہے جو ارب پتی بن گیا ہے، یہ لوگ انتخابات میں تو ایک دوسرے کے خلاف الزامات لگاتے ہیں لیکن اپنے مفاد کے لئے متحد ہوجاتے ہیں، ان کے دھرنے کے خلاف مولانا فضل الرحمان، محمود اچکزئی، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) سب متحد ہوگئے۔
تحریک انصاف کے چیرمین کا کہنا تھا کہ سزا اور جزا قانون میرا اپنا نہیں بلکہ اللہ کا قانون ہے، جب تک ہم اپنے نظام کو ٹھیک نہیں کرتے کچھ بھی صحیح نہیں ہوسکتا۔ تمام اختیارات فرد واحد کے پاس نہیں ہونے چاہئیں، جب تک ہم اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل نہیں کریں گے حالات بہتر نہیں ہو سکتے۔
سوئٹزر لینڈ کے 25 صوبے ہیں اور ہرصوبہ اپنا فیصلہ خود کرتا ہے، وہاں ہر فیصلہ ریفرنڈم کے ذریعے ہوتا ہے۔ شہباز شریف سو مرتبہ مر کر پیدا ہوجائیں تو بھی وہ 10 کروڑ لوگوں کے صوبے کو ٹھیک نہیں کر سکتے۔