مگر روایتی سیاستدان آج بھی ملک وقوم کے مفاد میں فیصلوں کی بجائے سیاسی ‘ لسانی ‘ صوبائی ‘گروہی اور ذاتی مفادات کو قومی مفاد کا نام دیکر ان پر تحفظات کا اظہار کرنے والوں کو بھارتی ایجنٹ اور غدار قرار دینے کی روایت پر گامزن رہ کر ملک و قوم کے مستقبل سے کھیل رہے ہیں جو حقیقی معنوں میں قومی مفادات سے دشمنی کے مترادف ہے۔
اسلئے کسی بھی معاملے پر مظلوموں کو غدار یا بھارتی ایجنٹ قرار دینے کی روایت کا خاتمہ کرکے قومی معاملات پر چھوٹے صوبوں اور کمزور طبقات کے تحفظات کو سنجیدگی سے لینا اور انہیں دور کرکے قومی وحدت کو برقراررکھنا ہی وطن و قوم پرستی ہے جس کا ادراک و اظہار ضروری ہے۔