کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنر ل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ جمعیت علماء پاکستان کا بدیاتی ماضی تابناک اور روشن ہے، گزشتہ بدیاتی انتخابات کے نتیجے میں کراچی میں ہمارے نائب سٹی ناظم ڈاکٹر صدیق راٹھور تھے، حیدرآباد میں ہمارے سٹی ناظم ھاجی معین شیخ تھے، اور میرپور خاص میں ہمارے نائب سٹی ناظم تھے، جمعیت علماء پاکستان کے منتخب امیدواروں نے نچلی سطح پر فنڈ کی تقسیم اور عوامی مسائل کے حل کے لئے ہر ممکن کاوش کی، بلدیاتی امیدواران کا احتساب عمومی طور پر مشکل ہوتا ہے، مگر جمعیت علماء پاکستان کے منتخب امیدواران میں سے آج تک کبھی کسی شخص پر ایک روپے کی کرپشن کا الزام بھی نہیں لگا۔
چترالی ٹوپی کے نشان والے امیدوار با کردار، با اعتبار، مہذب، اعلی تعلیم یافتہ اور امانتداد طبقے کے فرد ہیں، کراچی شہر کو عصبیت اور لسانیت کی آگ نے چالیس ہزار نوجوانوں کی لاشوں کے سوا کچھ نہیں دیا، بلدیہ عظمی میں موجود سیاسی بھرتیوں نے شہر کی ہر سڑک اور ہر دیوار کو آثار قدیمہ بنادیا ہے، یہاں کراچی کے مینڈیٹ کے دعوے کرنے والے لوگ جو دس سال پہلے تک ہفتہ وصولی، چوری چکاری، رشوت اور بھتہ خوری کیا کرتے تھے آج وہ لوگ کڑوڑوں کی جائیداد کے مالک ہوچکے ہیں، ملک میں احتساب کے کمزور نظام کی وجہ سے یہ لوگ کبھی بھی قانون کی گرفت میں نہیں آسکے، جمعیت علماء پاکستان نچلی احتساب کو فروغ دے گی اور وہ لوگ جو کراچی سے اربوں روپے دبئی اور برطانیہ بھیج چکے ہیں انہیں آشکار کرے گی، لانڈھی میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ پری پولنگ رگنگ شروع ہوچکی ہے، عین وقت پر ووٹ اور پولنگ اسٹیشن تبدیل کئے جا رہے ہیں، جمعیت علماء پاکستان ہر صورت مقابلہ کرے گی اور اللہ نے چاہا تو ضرور فتح و نصرت حاصل کرے گی، ملک کے حالات بدلنے کے لئے سوچ بدلنے کی ضرورت ہے اور معاشرے میں مثبت سوچ پروان چڑھ رہی ہے، ہمیں یقین ہے کہ جیت ہمارا مقدر بنے گی، کراچی میں ضلع شرقی، جنوبی، کورنگی، ملیر، غربی، وسطی کا دورہ، لانڈھی ، جمشید روڈ پر ریلی سے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنر ل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے عوامی جلسوں اور ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپنے حقوق کے حصول کے لئے اپنی مرضی کے عوامی نمائندے منتخب کرنے ہونگے۔
ووٹ ایماندار اور دیانتدار قیادت کو دے کر کراچی کی قسمت بدلنی ہوگی، عصبیت کی آگ بھڑکانے والا شخص جو قوم کا مسیحا بننا چاہتا تھا وہ لندن میں ملکہ برطانیہ کی غلامی میں ہے، جے یو پی کے امیدوارعوام کے پاس ہیں اور عوا م کے خادم ہیں، اس بار عوام کے شعور کا امتحان ہے، اللہ اس قوم کی حالت نہیں بدلتا جو خود نہ بدلنا چاہتی ہے، جمعیت علماء پاکستان کا بلدیاتی ماضی سب جماعتوں سے زیادہ بہتر تھا،چترالی ٹوپی کے نشان پر ووٹ عوامی مسائل اور معاشی سدھارکی ضمانت ہو گا۔