اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے طلبی کا نوٹس جاری کیے جانے پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہا کہ ‘مجھے بلانا تو اپنے رسک پر بلانا، میری باتیں نہ سن سکو گے نہ سہہ سکوگے’۔
خیال رہے کہ احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں جعلی ٹرسٹ ڈیڈ کے معاملے پر مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کو نوٹس جاری کیا ہے۔
جیونیوز کے مطابق نیب نے مریم نواز کے خلاف احتساب عدالت میں درخواست دائر کی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ان (مریم نواز) کی ایون فیلڈ ریفرنس میں پیش کردہ ٹرسٹ ڈیڈ جعلی ثابت ہوئی ہے لہٰذا جعلی دستاویزات پر ٹرائل کیا جائے۔
نیب کی درخواست پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے مریم نواز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں 19 جولائی کو طلب کرلیا۔
نیب طلبی کیخلاف مریم نواز نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کیا جس میں انہوں نے لکھا کہ ‘آپ سے مشورہ چاہتی ہوں، مجھے ایک ثابت شدہ انتقام کے سامنے پیش ہونے کا بائیکاٹ کرنا چاہیے؟ یا پیش ہو کر نیب عدالت میں کھڑے ہوکر دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کر دینا چاہیے؟
مریم نواز نے مزید لکھا کہ ‘مجھے بلانا ہے تو اپنے رسک پر بلانا، میری باتیں نہ سن سکو گے نہ سہہ سکو گے’۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی نے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ ‘میری پریس کانفرنس میں تمام سازشیں بے نقاب ہونے کے بعد گھبراہٹ میں حکومت نے میرے خلاف ایک اور مقدمہ قائم کردیا۔ میں عوام سے پوچھتی ہوں کہ میرے سوالات کے جواب ملنے کی بجائے کیا مجھےاس نیب میں پیش ہونا چاہیے جو آڈیو/ ویڈیو کے ذریعے یرغمال ہو؟’
یاد رہے کہ گزشتہ برس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کو سنائی گئی سزا معطل کرتے ہوئے تینوں کی رہائی کا حکم دیا جس کے بعد انہیں اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا تھا۔
بعد ازاں سابق وزیراعظم نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں 7 سال قید کی سزا سنائی گئی جس کے بعد وہ اپنی سزا لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں پوری کررہے ہیں۔
6 جولائی کو مریم نواز نے اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف احتساب عدالت کے جج کے فیصلے کی مبینہ آڈیو ویڈیو ٹیپ پیش کی تھی۔
مریم نواز نے الزام لگایا کہ نوازشریف کے خلاف فیصلہ دینے والے جج کو بلیک میل کیا گیا، مبینہ ویڈیو اور آڈیو ثبوت دکھاتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ سزا دینے والا خود بول اُٹھا ہے کہ نوازشریف کے ساتھ زیادتی اور ناانصافی ہوئی، جج نے خود بتایا کہ انہیں کسی جگہ بُلا کر اُن کی اخلاق سے گری ہوئی ذاتی ویڈیو دکھائی گئی۔جج نے کہا کہ بات نہ ماننے کا تو کوئی آپشن ہی نہیں تھا۔
مریم نواز نے الزام عائد کیا کہ نواز شریف کو مفروضوں پر مبنی الزامات کی روشنی میں نشانہ بنایا گیا، میاں صاحب نے اپنے خلاف عائد تمام مقدمات کی رسیدیں بھی دیں، ثبوت بھی دیئے، بار بار عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹایا لیکن ہر بار ایک نئے کیس میں تین بار کے منتخب وزیراعظم کو سزا سنا دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ان ثبوتوں کے بعد نواز شریف کو ایک منٹ بھی جیل میں رکھنا سراسر زیادتی ہو گی۔