گجرات (الیاس زکی + پریس ریلیز) یوم آزادی کے حوالہ سے تحریک لبیک یارسول اللہۖ کے زیر اہتمام دریائے چناب گجرات تا جہلم شہر 60 کلومیٹر طویل ”لبیک یا رسول اللہ ریلی” کا انعقاد کیا گیا جس میں ہزاروں غلامان رسول نے شرکت کی جبکہ قیادت حضرت پیر محمد افضل قادری ودیگر مشائخ وعلماء نے کی۔ راستے میں جگہ جگہ ریلی کا شاندار استقبال کیا گیا اور قائدین وشرکاء پر منوں پھول پتیاں نچھاور کی گئیں۔ حضرت پیر محمد افضل قادری نے یوم آزادی کے حوالہ سے قوم کو مبارک دیتے ہوئے حکمرانوں، اداروں، میڈیا اور دینی حلقوں سے مطالبہ کیا ہے کہ قائد اعظم نے قیام پاکستان کے جو مقاصد بیان کئے ہیں انہیں پورا کرنے کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھائیں۔
انہوں نے قائد اعظم محمد علی جناح کا مؤرخہ 24نومبر 1945 کو دربار عالیہ مانکی شریف میں کیا گیا خطاب لفظ بلفظ پڑھ کر سنایا جس کی تفصیل یوں ہے کہ: ”علماء کرام ،پیران عظام ومشائخ حضرات! آپکا بہت بہت شکریہ کہ آپنے بڑی گرم جوشی سے میرا استقبال کیا اور پاکستان کے حصول کیلئے ہر قسم کی قربانی دینے کا وعدہ کیا ۔میں آپکے جذبات کا انتہائی احترام کرتا ہوں کہ آپنے سپاسنامے میں مجھ سے پوچھا ہے کہ پاکستان میں کون سا قانون ہوگا ؟ مجھے آپکے اس سوال پر بہت سخت افسوس ہے کہ آپ مجھ سے دریافت کر رہے ہیں کہ پاکستان میں کون سا قانون ہو گا ؟میں آپ کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ مسلمانوںکا ایک خدا ،ایک رسول اور ایک قرآن ہے یہی قرآن مسلمانوں کا قانون ہے جو آج سے تیرہ سو سال پہلے حضرت محمد ۖ کی وساطت سے ہمیں ملا ہے یہی قرآن ہمارا قانون ہے او ربس۔ آپ لوگ آنے والے انتخابات میں مسلم لیگ کے امیدار کو ووٹ دیں تاکہ ہمیں اپنی منزل کی طرف بڑھنے میں آسانی ہو ۔ جہاں تک قانون سازی کا تعلق ہے آپ پر یہ واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ مسلمان کا خدا ایک ہے۔
رسول ایک ہے قرآن ایک ہے ، مذہب ایک ہے ۔قرآن ہمارے لیے ایک جامع قانون کی صورت میں موجود ہے اسکی روشنی میں قانون سازاداروں کے رکن آپکے اپنے منتخب نمائندے ہی ہونگے یہ مسلمان ہونگے لہذا آپکے مسلمان نمائندے ،کوئی دوسرا قانون جو اسلام کیخلاف ہو گا کس طرح بنا سکیں گے ۔وہ کبھی ایسا نہ کرینگے اور مجھے یہ اُمید ہے کہ پاکستان کی دستور ساز اسمبلی کوئی ایسا قانون پاس نہیں کریگی جو اسلام کیخلاف ہو ۔ آخر قوم اپنے منتخب نمائندوں سے باز پرس بھی تو کر سکے گی لہذا اگر آپ مجھ سے یہ پوچھتے ہیں کہ پاکستان میں کون سا قانون ہو گا تو اسکا جواب صاف ہے کہ پاکستان کا کوئی قانون اسلام کیخلاف نہیں ہو گا اسلام پاکستان کے قانون کی بنیاد ہو گا ۔کیونکہ ہم اس وقت ہندو سے جو جنگ لڑ رہے ہیں اس کی بنیاد بھی اسلام ہے ہم پاکستان کے حصول کیلئے جد وجہد اسلام ہی کی ترقی کیلئے کر رہے ہیں پاکستان کے حصول کی جنگ ہم اسلئے لڑ رہے ہیں کہ مسلمان کو اسلام کے بنائے ہو ئے اصولوں کے مطابق زندگی بسر کرنے کا موقع حاصل ہو۔ مسلمان قوم اپنی مخصوص تہذیب ،مخصوص تمدن اور خاص اسلامی روایات کو زندہ کر سکے اور اس پر عمل پیرا ہو سکے ۔ اگر یہ مقاصد ہمارے سامنے نہ ہوتے تو میں ہندوستان کے مسلمانوں کیلئے ایک الگ وطن پاکستان کے حصول کیلئے نہ خود جدوجہد کرتا اور نہ مسلمانوں کو اس پر آمادہ کرتا میں اس بلند مقصد کیلئے آپ لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ آپ آنے والے انتخابات میں مسلم لیگ کے امید وار کوووٹ دیں تاکہ ہماری منزل قریب تر ہو جائے ہماری اس جدوجہد میں مشائخ اور علماء کا تعاون ضروری ہے پاکستان انشاء اللہ قائم ہو کر رہیگا آپ منزل کی طرف بڑھتے جائیں منزل قریب ہے ہم جلد اپنے مقصد کو پانے والے ہیں پاکستان زندہ باد۔” حضرت پیر محمد افضل قادری نے مزید کہا کہ قائد اعظم کا یہ خطاب ”قائداعظم اور صوبہ سرحد” نامی کتاب اور دیگر کتب میں شائع ہوچکا ہے۔ لہذا ذمہ داران کو مقاصد پاکستان پر عمل کرنے کیلئے کردار ادا کرنا ہوگا اور مقاصد پاکستان کی تکمیل کرنا ہو گی۔ الیاس زکی، سیکرٹری شعبہ نشر واشاعت