پنجاب میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچارکھی ہے۔ بھارت نے دریائے ستلج کے بعد روہی نالے میں بھی پانی چھوڑ دیا۔جس کے باعث صورتحال مزید سنگین ہوگئی ہے۔ دریائے راوی اور دریائے چناب میں سیلابی ریلوں نے سیکڑوں آبادیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔۔جس کے بعد لوگ گھربار چھوڑ کر محفوظ مقامات کی جانب چل دیئے۔ ساہیوال کے قریب دریائے راوی میں اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ سیلاب سینتھو وسلی، دولابالا، میرن شاہ اور بستی میر پور کے علاقے شدید متاثر ہو ئے ہیں۔
ڈی سی او ساہیوال کے مطابق انتظامیہ نے سیلاب کے پیش نظر متاثرہ آبادیوں کے قریب فلڈ ریلیف کیمپ قائم کر دیئے ہیں۔ راوی کاسیلابی ریلا اوکاڑہ پہنچا تو سیکڑوں ایکٹر اراضی پرپانی ہی پانی نظرآنے لگا۔ کچے کے علاقے میں قائم کی درجنوں بستیاں پانی کی نذر ہوگئیں۔ شیخوپورہ میں دریائے راوی کا پانی چار دیہات کو پانی پانی کرتاآگے نکل گیا۔ گاں شاکر آباد میں 15 مکانات گر گئے اور 20 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔ جھنگ میں دریائے چناب کاپانی170 اسکولوں میں داخل ہوگیا۔ جھنگ سرگودھار روڈ زیرآب آگئی اور درجنوں افراد پانی میں گھرگئے ہیں۔۔ ساٹ کوٹ مٹھن کے قریب مشوری فلڈ بند ٹوٹنے سے پانچ دیہات ڈوب گئے۔
قصور میں سیلابی پانی سے کئی دیہات اور زرعی اراضی زیر آب آگئے۔ بھارت نے ایک بار پھر آبی جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئی ستلج کے بعد روہی نالے میں پانی چھوڑ دیا جس کے باعث کئی دیہات زیر آب آگئے۔ دریائے ستلج میں گنڈاسنگھ کے مقام پرپانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، مزید پانی کی آمد کے پیش نظر وہاڑی کی تحصیل بورے والا میں فلڈ وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔ ڈی سی اوجواد اکرم کے مطابق ستلج میں ایک لاکھ کیوسک کاسیلابی ریلا گزرے گا۔ ہیڈ سلیمانکی سے ملحقہ بیس دیہات زیرآب آگئے۔ راجن پورکینواحی علاقے ونگ کے قریب سیم نالہ ٹوٹنے سے چار بستیاں زیر آب آگئیں۔