دریائے سندھ نشتر گھاٹ پل نمبر ایک پر قائم پولیس چوکی راہگیروں کے لئے پریشانی کا سبب بن گئی

راجن پور( حنیف بلوچ سے) دریائے سندھ نشتر گھاٹ پل نمبر ایک پر قائم پولیس چوکی راہگیروں کے لئے پریشانی کا سبب بن گئی۔پولیس کانسٹیبل شہزاد نے مبینہ طور پرہر گزرنے والے پر جگا ٹیکس لاگو کر دیا ڈی پی او نوٹس لے۔دودھ فروش منظور حسین نے میڈیا کو تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ مٹھن کوٹ نشتر گھاٹ پل نمبر ایک پر پولیس والے اور ہائی وے کا عملہ راہگیروں کے لئے پریشانی کا باعث بن گئے ہیں۔

کچے کے مکینوں کوپل پر سے گزرنے والے راہگیروں پر ٹیکس لاگو کر رکھا ہے جس سے دو اضلاع ضلع رحیم یار خان اور ضلع راجن پور کے لئے سفر کرنے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ نشتر گھاٹ سے گزرنے والی ہر گندم کی ٹرالی سے مبینہ طور پرفی کس ایک من گندم وصول کی جارہی ہے ،دودھ والا گزرے تو اس سے ایک کلو سے ڈیڑھ کلو دودھ وصول کیا جاتا ہے۔

حتیٰ کہ اگر پانچ سے زائد مرغیاں بازر میں بیچنے کی غرض سے لے جارہا ہو تو اس سے بھی ایک مرغی بطور جگا ٹیکس وصول کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ میں کچے کے دور دراز علاقوں سے دودھ لیکر گزرتا ہوں تو پچھلے ایک ماہ سے پولیس چوکی پر تعینات شہزاد کانسٹیبل مجھ سے ایک کلو دودھ فری جبکہ دو کلو دودھ تنخواہ کی ادھار روزانہ لیتا رہا مہینہ پورا ہونے پر ہونے پر میں نے پیسوں کا مطالبہ کیا تو ٹال مٹول سے کام لیتا گیا۔

یہاں تک کہ میرے کلو دودھ فری دینے کے باوجودبھی اس پر میرے اکیس ہزار روپے بن گئے میں نے تنگ آکر اس سے پیسوں کا مطالبہ کیا جس پر شہزاد کانسٹیبل مجھ پر تھپڑوں کی بارش کر دی اس نے مجھ سے کہا کہ اگر پیسوں کانام لیا تو میں تیرے دودھ کے بھرے ڈرموں کو شراب بنا کر اندر ٹھوک دونگا ۔انہوںڈی پی او ،آر پی او ڈیرہ اور آئی جی پنجاب سے نشتر گھاٹ پل پر جگا ٹیکس لگانے والے پولیس کانسٹیبلان کیخلاف فوری کاروائی کی جائے اور میری دودھ کی رقم مبلغ اکیس ہزارع چھ سو روپے بھی دلائے جائیں۔