دریائے سندھ میں سکھر بیراج سے بڑا سیلابی ریلا تباہی پھیلاتا گزر گیا۔ جس کے بعد کوٹری بیراج پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، سیلابی صورتحال کے پیش نظر دریا کیقریب آبادیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ پنجاب کے بعد سندھ میں بھی سیلابی ریلے جہاں سے گرزے تباہی پھیلاتے گئے،
سکھر، خیر پور اور سہون شریف کے قریب کچے کے علاقوں میں سیکڑوں دیہات اور ہزاروں ایکڑ زمین زیر آب آگئی، اب کوٹری بیراج پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، سیلابی صورتحال کے پیش نظر دریا کیقریب آبادیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ سیلابی ریلوں سے گدو اور سکھر بیراج کے درمیان کم وبیش تین سو دیہات زیر آب آئیجہاں لوگوں کا سازو سامان سیلابی پانی میں تباہ وبرباد ہوا مکانات زمیں بوس ہوگئیاور جھونپڑیاں پانی کے ریلوں میں بہہ گئیں۔
دیہاتیوں کے مطابق ان کے متعدد مویشی بھی سیلابی ریلے کی نذر ہو چکے ہیں لیکن ان کی کسی نے داد رسی نہیں کی۔ ساٹ۔۔ کچے کے علاقوں میں پھنسے ہوئے لوگوں کو محفوظ مقامات تک پہنچانے کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق متاثرہ علاقوں میں گیسٹرو، ملیریا، پیٹ کی بیماریوں سمیت مختلف وبائی امراض پھیلنے لگے ہیں۔ مچھروں کی افزائش کے باعث حفاظتی بندوں پر پناہ لینے والے متاثرین مشکلات سے دو چار ہیں۔