لاہور (جیوڈیسک) تین روز سے جاری بارشوں کے بعد دریا بھی بپھر گئے۔ ندی نالوں میں بھی سیلابی صورتحال، بھارت نے بھی پاکستان کو خطرناک سیلاب سے آگاہ کر دیا ہے جس کے بعد ملک کے کئی علاقوں میں فلڈ وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔
اکھنور سے 5 لاکھ کیوسک کا ریلا مرالہ کی طرف چل پڑا ہے جو آج رات مرالہ بیراج پر پہنچ جائے گا۔ راوی، چناب اور ستلج پر تمام بھارتی ڈیم بھر گئے ہیں۔ 7 اور 8 ستمبر کی رات 6 لاکھ کیوسک کا ریلا ہو سکتا ہے۔ دوسری جانب شدید بارشوں کے باعث نشیبی علاقے بھی زیر آب آ گئے ہیں۔
لوگوں کی نقل مکانی بھی جاری ہے۔ سیلاب کی اطلاع دینے والے مرکز کے مطابق اس وقت راوی، چناب اور دریائے ستلج پر واقع تمام بھارتی ڈیم بھر چکے ہیں۔ سات اور آٹھ ستمبر کی شب بھارت کی جانب سے چھ لاکھ کیوسک پانی چھوڑے جانے کا امکان ہے۔ بارشوں کے باعث دریائے چناب میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔
اگلے چوبیس گھنٹے کے دوران تین سے چار لاکھ کیوسک کا ریلا ہیڈ مرالہ سے گزرے گا۔ سیلاب کے پیش نظر حافظ آباد، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، گجرات اور منڈی بہاء الدین کے اضلاع میں ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ دریائے ستلج میں سیلاب کے خدشے کے پیش نظر، قصور، اوکاڑہ اور وہاڑی میں وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔ دریائے راوی میں بھی پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
صورتحال کے پیش نظر ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ متعلقہ محکموں کی چھٹیاں بھی منسوخ کر دی گئی ہیں۔ محکمہ آبپاشی کے عملے کو نہروں اور ریلوے کے عملے کو ٹریکس پر گشت کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔ ادھر سندھ میں بھی رین ایمرجنسی نافذ کرکے متعلقہ محکموں کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔