انقرہ (جیوڈیسک) ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ “آج خود کو القدس کا مالک خیال کرنے والوں کو کل چھپنے کے لئے ایک درخت تک نہیں ملے گا”۔
صدر ایردوان نے انقرہ ٹریڈ چیمبر کانگریسئیم میں منعقدہ عالمی یومِ حقوق انسانی کی تقریب میں شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے سے امریکہ فلسطین میں بہتے خون کا ساجھے دار بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نہ تو اس فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں اور نہ ہی کریں گے۔ ٹرمپ کا فیصلہ نہ تو ہمیں پابند کرسکتا ہے اور نہ ہی القدس کو ۔
صدر ایردوان نے کہا کہ جب تک 1967 کی سرحدوں اور مشرقی القدس کے دارالحکومت والی آزاد اور خود مختار فلسطینی حکومت کا قیام عمل میں نہیں آ جاتا ہماری جدو جہد ختم نہیں ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ القدس میں جاری لوٹ مار، قتل و غارت گری اور ظلم و بربریت کا ہمیشہ جاری رہنا یقیناً ممکن نہیں ہے لیکن القدس کو مسلمانوں اور دیگر ادیان کے پیروکاروں کے لئے زندان بنانے والے اپنے خون آلود ہاتھوں کو کبھی صاف نہیں کر سکیں گے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ فلسطین اور القدس کا مسئلہ ایک لٹمس پیپر ہے ، اس مسئلے میں جو مظلوم کا ساتھ نہیں دے سکتا ا سے گلوبل امن کے موضوع پر کچھ کہنے کا حق حاصل نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے کہا کہ آج خود کو القدس کا مالک خیال کرنے والوں کو جان لینا چاہیے کہ کل انہیں کوئی ایک ایسا درخت تک نہیں ملے گا کہ جس کے پیچھے وہ چھپ سکیں۔ دوسری عالمی جنگ کے بعد سے فلسطین اور خاص طور پر القدس ایسے اندوہناک مظالم کا سامنا کرتا چلا آ رہا ہے کہ دلوں سے فریادیں بلند ہو رہی ہیں۔ القدس کو مسلمانوں اور دیگر ادیان کے لوگوں کے لئے زندان بنانے والوں کے خون آلود ہاتھ کبھی بھی صاف نہیں ہو سکیں گے۔
صدر ایردوان نے خطاب میں ترکی کی اقتصادیات میں مثبت پیش رفتوں کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ترکی کو کمزور دکھانے کی کوششوں میں مصروف داخلی و خارجی شر انگیز عناصر کو اقتصادی ترقی کے اعداد و شمار کے ساتھ بہترین جواب دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترکی نے، پُر اعتماد، اپنے اوپر یقین رکھنے والے اور سرمایہ کاری کرنے والے کسی بھی فرد کو نہ تو مایوس کیا ہے اور نہ ہی کرے گا۔