اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا اپنی رہائشگاہ بنی گالہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت جوڈیشل کمشن کے معاملے پر پوری طرح ناں بھی نہیں کر رہی۔
ہمارا مطالبہ ہے کہ آرٹیکل 218 کے مطابق جوڈیشل کمشن بنا دیا جائے۔ حکومت عدالت پر اعتماد کرے اور جج سے انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کروا لے لیکن جب دیکھیں گے کہ حکومت جوڈیشل کمشن کا مطالبہ ماننے سے پیچھے ہٹ گئی ہے تو دوبارہ سڑکوں پر نکلیں گے۔ عمران خان نے بتایا کہ ٹربیونلز کے فیصلے جلد کروانے کیلئے کل الیکشن کمشن کے پاس جائیں گے کیونکہ ہمیں لمبی تاریخیں دی جا رہی ہیں۔
الیکشن کمشن سے کہیں گے کہ روزانہ سماعت کرکے فیصلے کریں۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے ملٹری کورٹس کی حمایت کی ہے۔ ملٹری کورٹس کے معاملے پر حامد خان تحریک انصاف کا موقف نہیں دے رہے۔ حامد خان کی جانب سے ملٹری کورٹس کی مخالفت ان کے وکلاء کا موقف ہے۔ 21ویں ترمیم کیخلاف حامد خان تحریک اںصاف کی جانب سے عدالت میں نہیں گئے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے الزام عائد کیا کہ حکمرانوں نے پورے پنجاب کو پولیس سٹیٹ بنا دیا ہے۔
حکمرانوں کو صرف بادشاہت کا تجربہ ہے۔ پنجاب میں سیاسی مخالفین کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ پورے پاکستان نے فیصل آباد میں مسلم لیگ (ن) کے غنڈوں کو گولیاں چلاتے ہوئے دیکھا۔ تحریک اںصاف کے کارکن اور ایک پاکستانی حق نواز کو انصاف کون دے گا؟۔ انہوں نے اعلان کیا کہ کل کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد مزید فیصلوں سے آگاہ کرونگا۔