تحریر : ڈاکٹر میاں احسان باری انگریز کی تقسیم کہ جو بھارت پر 700 سال تک مقتدر رہے انھیں جاتے ہوئے پانچواں حصہ پاکستان کی صورت میں دے گئے۔اس طرح 19کروڑ مسلمان انڈیا میں رہ گئے۔پھر را کی سازشوں اور اپنے تنخواہ دار ٹائوٹ مجیب کی مکتی باہنی اور اپنوں کی غداریوں سے مشرقی پاکستان ہم سے چھن گیا ور ہم دل بھر کر رو بھی نہ سکے۔جب ہماری28ہزار مسلمان دو شیزائوں کو بھی بھارتی زبردستی ساتھ لے گئے۔مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کی جدو جہد ہماری آزادی سے بھی 17سال قبل شروع ہوئی اور49،48ء میںکشمیر مکمل آزادی حاصل کرچکا ہوتا اگر مسٹر نہرو اقوام متحدہ میں جاکر منت سماجت کر کے کشمیریوں کو مکمل حق خود ارادیت کے وعدہ پر جنگ بندی نہ کرواڈالتا۔اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ مودی کی اسلام دشمنی یہودیوں مرزائیوں،ہمہ قسم سامراجیوںسے کسی طور پر کم نہیںاسی نے بابری مسجد کو منہدم کروایا تھااور خدا کے گھر کو شہید کرنے میںاسی کی جماعت کی کارستانیاں تھیںجوگرجتے ہیں وہ برستے نہیںاور جو کتے بھونکتے ہیں وہ کاٹتے نہیںیہ دونوں مقولے مودی سرکار پر فٹ بیٹھتے ہیںہمہ وقت بڑھکیں لگانے گیدڑ بھبکیوں کی گردانیں کرنے والااور بے جان پتھر کے بتوں کا پجاری خدا کے نام لیوائوں سے مڈ بھیڑ کرسکے گاکبھی نہیں کبھی نہیں۔
65ء کی جنگ میں”میریا ڈھول سپاہیا تینوں رب دیاں رکھاں ” جیسے نغموں نے ہمارے عسا کر نوجوانوں کے ولولوں کو تقویت بخشی اور جسموں میں چنگاریاں بھر ڈالیں۔ہندو بنیوں کو منہ کی کھانا پڑی اور ہم سے کئی گنازیادہ سپاہ رکھنے کے باوجودپسپاہونے پر مجبور ہوگئے۔اس دفعہ تو خدا وندقدوس کی غیرت جوش میں آئی لگتی ہے۔اور ان بے دینوں اوراسلام دشمنوں پر ضرور قہر نازل ہو گااور مودی کی حکمرانی کے اندر ہی بھارت کے ٹکڑے ٹکڑے ہوں گے۔انشاء اللہ اورعین ممکن ہے کہ بھارت روئے زمین سے ہی مٹ جائے کہ پاکستان ایسی ایٹمی قوت رکھتا ہے کہ جو بھارت کے تمام بڑے شہروں کو چار منٹ بیس سیکنڈ میں مکمل تباہ کرسکتی ہے۔مودی کی اشتعال انگیزیا ں صرف کشمیریوں کی جدو جہدآزادی کو سبوتاژ کرنے کی ناکام کوششوں کے علاوہ کچھ بھی نہیں بھارتی پردھان منتری ایسے دو راہے پر کھڑا ہے کہ پیچھے ہٹے تو پارٹی دفن ہوتی اور حکومت جاتی ہے اور آگے بڑھے تو بھارت کا ہی خاتمہ ہو جائے گا۔
یہی بات ان کو مرحوم شہید ضیاء الحق نے کرکٹ ڈپلومیسی کے ذریعے خود بھارت جا کر سمجھائی تھی کہ میرے واپس جاتے تک اگر آپ نے فو جیں بارڈروں سے نہ ہٹائیں تو تمہارا نام تک بھی نہ رہے گا اور یہ کہ تم دنیا میں اکیلی ہندو اسٹیٹ ہوجس کا خاتمہ ہندو ازم کا مکمل خاتمہ ہو گا مگر ہمارے خدانخواستہ ختم ہو جانے سے بھی مسلمانوں کی 59اسٹیٹس دنیا کے نقشے پر موجود رہیں گی۔جنگ عظیم اول اور دوئم کی ہلاکتیں اور تباہیاں ابھی تک سبھی کو یاد ہیں۔کوئی احمق ہی ہو گا جو ایٹمی پاکستان کی طرف میلی آمکھ سے بھی دیکھے گا ۔حقیقت میں اسلامی انقلاب کا سورج بھی تو انھی پاکستانی پہاڑوں اور میدانوں سے ہی جنم لے گا ا ور دنیا بھر پر ایک دفعہ پھر اسلام کا پھریرا لہرائے گا۔اللہ کی کبریائی کی تحریک کا چلنا تو لازمی امر ہے۔اور کفر و اسلام کی جنگوں میں ہمیشہ اسلام ہی فتح مند ہوتا ہے رہا۔
Narendra Modi
امریکہ کا بھارت سے یاری کا معاملہ تو وہ نواز مودی کی دوستی کی نوعیت کاہی ہے۔ان کی ایک دوسرے کی امداد تو خام خیالی ہی سمجھیں پہلے افغانستان سے امریکہ خوداور اپنے اتحادیوں کو نکال کر لیجائے جو صرف اور صرف پاکستان کی امداد کے بغیر قطعاً ممکن ہی نہ ہے ۔گلبدین حکمت یار کی افغان حکومت سے صلح صفائی اور تازہ ترین معاہدہ شاید امریکنوں کی وہاں سے جان خلاصی کی کوئی احسن صورت نکال سکے۔مگر امریکنوں کو یہودی ٹکنے نہیں دیتے اور خوامخواہ پاکستان کے خلاف بھڑکاتے رہتے ہیںحالانکہ ہم ہی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اس کے اہم اتحادی ہیں۔جس میں ہزاروں قربانیاں دی ہیںاور امریکہ دہشت گردوں کی سرکوبی کرنے پر پاکستان کواس کے خرچہ کا پانچواں حصہ بھی ادا نہیں کر سکاہم نے غلط یا صحیح اسے اپنے اڈے دیے تو ہی وہ افغانستان میں داخل ہو سکا۔مگرآج تک اس کی افغانستان میں موجود سپاہ کوئی بڑا کارنامہ توسر انجام نہیںدے سکی۔
مگرہر ہفتہ درجنوں امریکہ اوراس کے اتحادیوں کے سپاہی خود کشیاں ضرور کرتے ہیں کہ انھیں پتا ہے کہ افغانوں نے مارا تو ہماری تکہ بوٹی کرڈالیں گے خود ہی اپنی جان سے جان چھڑوانا ہی بہتر ہے۔امریکہ بھارت سے ملکر افغانستان کو جتنا چاہے ورغلائے بالآخر وہ ہمارا اسلامی برادر ملک ہے وہ کیوں ہمارے خلاف کسی جنگی کاروائی کا حصہ دار بنے گا۔ہم نے35لاکھ افغان مہاجر بھائیوں کو کئی دہائیوں سے اپنا مہمان بنا رکھا ہے افغانوں کی تو یہ خصوصیت ہے کہ وہ مہمان نواز کے خلاف دل میں ذرا برابر بھی ملال نہیں رکھتے۔اپنوں کو چھیڑتے نہیں اور دشمنوں کو چھوڑتے نہیں عافغان باقی کہسار باقی
گلبدین حکمت یار کی وجہ سے پاکستان کے خلاف دلوں میں کدورتیں اور نفرتیں محبتوں میں تبدیل ہو جائیں گی۔ہندوئوں یہودیوں امریکی سامراجیوں سبھی کی اب جو تیوں میں دال بٹتی نظرآئے گی اور جب افغانستان کے اندر موجودغیر ملکی افواج کے نکلنے کے تمام راستے بند ہو گئے تو پاکستان کی منتیں ترلے کرنا بھی اسے خوب آتا ہے پوری پاکستانی قوم دامے ،درمے ،سخنے پاک فو ج کی پشت پر کھڑی ہے۔اور ملک کا بچہ بچہ افواج سے ملکر شہادتیں پانے کی شدیدآرزوئیں رکھتا ہے۔ وانی کی شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر کا ہر نو جوان بھارت سے جان چھڑوانے کے لیے ہمہ تن مصروف عمل ہے ۔چین ہمارا ہمدر دہی نہیں مخلص دوست اور ساتھی بھی ہے اگر بھارت نے امریکی شہ پر جنگ چھیڑی تو وہاں جو آزادی کے لیے بیسیوں تحریکیں چل رہی ہیں ان کی کامیابی کے بھی روشن چانس ہیںوہاں سکھ، دلت اور دیگر قبائل مسلح جدو جہد کر رہے ہیںوہی انڈیا کے مختلف ٹکڑوں پر قابض ہو جائیں گے اس طرح سے بھارت کا جنگ چھیڑنا خود اپنے ہی منہ پر زور دارطمانچہ ہو گا اور تبا ہی و بربادی اس کا مقدر بن جائے گی۔