اسلام آباد: روہنگیاکے پرتشدد و ظالمانہ و جابرانہ واقعہ انسانیت کے نام نہاد علمبردار اقوام متحدہ اور یورپ کی مجرمانہ خاموشی کا نتیجہ ہے۔
ان خیالات کا اظہار معروف کالم نگاراور کالمسٹ کونسل آف پاکستان کے ممبر عتیق الرحمن نے اپنے ایک اخباری بیان میں کیا انہوں نے کہاکہبورما میں رونما ہونے والے واقعات انسانیت رواداری کی تعلیم دینے والوں کا مذاق اڑارہاہے۔ان واقعات سے واضح ہوتاہے کہ مسلمانوں کو مہذب دنیا کا معزز و محترم فرد بھی تسلیم نہیں کیا جاتا۔اگرایسا نہ ہوتا تو کبھی بھی یورپ اور اقوام متحدہ ان وحشیانہ افعال پر خاموشی اختیار نہ کرتے ۔
اقوام متحدہ و یورپ کی بے حسی نے برما کے وحشی درندوں کو کھل کھیل کھیلنے کی جرأت عطاکی ہوئی ہے۔اس امر سے ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی طور پر مسلمان دشنم اور اسلام کا راستہ روکنے کی مغربی قوتیں ہر محاذ پر کوشاں ہیں ۔برما میں ہونے والے مظالم کے خلاف مسلم امہ مشترکہ مئوقف اختیار کرتے ہوئے دشمنانِ اسلام و دشمنان ِ انسانیت کو سخت سے سخت تر جواب دیں
اور تمام مسلم ممالک پاکستان،ترکی اور سعودیہ عرب کے حکمران اور ملت اسلامیہ کے تمام طبقات اس ظلم و جبر کے خلاف سینہ سپر ہوجائیں اور اپنے دھکی و مصائب تلے دبے ہوئے بھائیوں کی مدد کے لیے رضاکارانہ مالی و اخلاقی خدمات پیش کریں۔ملت اسلامیہ اسلام کے اساسی اصول کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے تکالیف میں مبتلا بھائیوں کی دادرسی کے لیے اپنی ہمہ تن کوششیں صرف کریں۔
مسلمانوں پر یہ شریعت کی جانب سے فریضہ ہے اگر اس میں کسی بھی طرح کی کوتاہی و غفلت برتی گئی تو مسلمانوں کا ایمان نامکمل تصور ہوگا۔اس امر میں کوئی شک و شبہ نہیں ہونا چاہیے کہ اسلام ظلم و جبر کے ہمیشہ خلاف ہے خواہ اس کے شکار مسلم ہوں یا غیر مسلم کیوں کے اسلام ہی نے انسانیت کو مکمل تحفظ و حقوق عطاکیے ہیں۔