روہنگیا (جیوڈیسک) روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار برقرار ہے ، بے حس عالمی برادری کی جانب سے علمی اقدامات کی بجائے زبانی کلامی بیانات کا سلسلہ جاری ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ تاحال 4 لاکھ سے زائد لوگوں کو مدد کی ضرورت ہے۔
پہلے برمی بدھوں کے ظلم کا نشانہ بنے پھر عالمی بے حسی کا شکار ہوئے ۔ روہنگیا مسلمان تاحال کسمپسری کی حالت میں جانوروں سے بدتر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی حقوق اور مہاجرین نے عالمی برادری سے 4 لاکھ برمی مسلمانوں کیلئے مدد کی اپیل کی ہے ۔ ادارے کا کہنا ہے کہ میانمار کی ریاست راکھین میں صرف 5 سو میٹر کے علاقے میں 40 ہزار افراد کیمپوں میں رہنے پرمجبور ہیں۔
جبکہ 1 لاکھ 40 ہزار سے زائد افراد دیگر ممالک کا رخ کر چکے ہیں۔ آئندہ چند دنوں میں مون سون بارشوں کا آغاز ہوگا جس کے باعث ان کیمپوں میں وبائی امراض پھوٹنے کا خطرہ ہے۔ دوسری جانب میانمار حکومت نے ملک سے مزید مسلمانوں کو نکلنے سے روکنے کیلئے اقدامات شروع کر دیئے ہیں تاہم میانمار حکومت تاحال انہیں بنیادی حقوق دینے پر تیار نہیں۔