روہنگیا (جیوڈیسک) اعلان کیا گیا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کے خلاف جارحیت کی بنا پر مغربی ممالک اور مسلم امہ کیے رد عمل کا سامنا ہونے والی میانمار کی عملی صدر آنگ سان سو چی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہیں کریں گی۔
چی کے ترجمان ز ا خطائی نے اعلان کیا ہے کہ ان کی صدر جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہیں کریں گی، ان کی جگہ نائب صدر ہینری وان تھیو ملک کی نمائندگی کریں گے۔
ترجمان نے اس فیصلے کی وجہ کے بارے میں معلومات فراہم نہیں کیں تو اس فیصلے کا، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنرِ اعلی زید راد الا حسین کی جانب سے میانمار میں آراکان مسلمانوں کے خلاف کاروائیوں کے ‘نسلی صفائی’ کی طرح دکھائی دینے کے اعلان کے بعد سامنے آنا، باعث توجہ ہے۔
علاقے میں رونما ہونے و الے واقعات کے سامنے اپنی آنکھیں بند رکھنے کا مورد الزام ٹہرائی جانے والی نوبل امن ایوارڈ یافتہ سو چی پر دالائے لاما، پاکستانی ملالہ یوسفزئی اور جنوبی افریقہ کی مذہبی شخصیت ڈیسمونڈ توتو کی طرح کی ممتاز شخصیات نے بھی تنقید کی تھی۔