نیویارک (جیوڈیسک) اقوام متحدہ نے روہنگیا مسلمانوں کیخلاف آپریشن کیخلاف بات کرتے ہوئے اسے نسل کشی کی واضح مثال قرار دیدیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق یو این ہیومن رائٹس چیف زید بن رعد الحسین نے کہا ہے کہ میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کیخلاف ظالمانہ فوجی آپریشن ان کی نسل کشی کی واضح مثال ہے۔ سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں انسانی حقوق کونسل میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے میانمار حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ روہنگیا مسلمانوں کیخلاف جاری ظلم و تشدد کو فوری بند کرے۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کے کمشنر نے تسلیم کیا کہ میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ جو ظالمانہ سلوک روا رکھا جا رہا ہے اس کی مکمل تفصیلات سامنے نہیں آ سکیں کیونکہ صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے کسی کو وہاں جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ تاہم اس کے باوجود سیٹیلائٹ کے ذریعے حاصل ہونے والی تصاویر اور مختلف رپورٹس میں یہ حقیقت کھل کر سامنے آ چکی ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کے گھروں کو آگ لگانے والے کوئی اور نہیں بلکہ میانمار کی فوج اور وہاں کے مقامی افراد تھے۔
اقوام متحدہ نے میانمار حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر روہنگیا مسلمانوں کیخاف جاری آپریشن ختم کر کے مظالم میں ملوث والوں کا احتساب کرے۔ خیال رہے کہ گزشتہ ماہ اگست سے لے کر اب تک تقریباً 3 لاکھ سے زیادہ روہنگیا مسلمان بنگلا دیش میں نقل مکانی کر چکے ہیں اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔