بنگلہ دیش (اصل میڈیا ڈیسک) بنگلہ دیش میں روہنگیا مہاجرین کے ایک کیمپ میں وسیع تر آتش زدگی کے نتیجے میں کم از کم پندرہ افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو گئے۔ جنوبی ضلع کوکس بازار میں لگنے والی اس آگ کے باعث کم از کم چار سو افراد تاحال لاپتہ ہیں۔
حکام نے بتایا کہ اچانک بھڑک اٹھنے والی یہ آگ دیکھتے ہی دیکھتے اس کیمپ کے وسیع تر حصے میں پھیل گئی۔ اس وجہ سے روہنگیا نسلی اقلیت سے تعلق رکھنے والے مسلمان مہاجرین کی ہزاروں عارضی پناہ گاہیں جل کر راکھ ہو گئیں۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کی ترجمان لوئیس ڈونووان نے بتایا کہ اس آتش زدگی کے نتیجے میں کم از کم پندرہ افراد ہلاک ہوئے، جن کی جلی ہوئی لاشیں امدادی کارروائیوں کے دوران ریسکیو کارکنوں کو ملیں۔
حکام کے مطابق کئی ہلاکتوں کے علاوہ اس سانحے میں ساڑھے پانچ سو سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے جبکہ کم از کم چار سو افراد آخری خبریں آنے تک لاپتا تھے۔ مجموعی طور پر اس آگ کی وجہ سے 45 ہزار کے قریب روہنگیا مہاجرین کوکس بازار کے اس کیمپ میں اپنی عارضی پناہ گاہوں سے بھی محروم ہو گئے۔
ضلعی حکام کے مطابق یہ آگ مقامی وقت کے مطابق پیر کی سہ پہر لگی، جو رات گئے تک پوری طرح نہیں بجھائی جا سکی تھی۔ اس آگ پر منگل کو علی الصبح قابو پایا جا سکا۔
اس کے بعد وہاں رہنے والے ہزاروں روہنگیا مہاجرین اپنی تباہ شدہ جھونپڑیوں کے ملبے سے اپنی قیمتی اشیاء تلاش کرتے ہوئے اور اپنے ہلاک، زخمی یا لاپتا ہو جانے والے عزیزوں کے لیے صدمے سے دوچار دکھائی دیے۔
روہنگیا نسلی اقلیت میانمار کی ریاست راکھین میں بدامنی اور سکیورٹی فورسز کے کریک ڈاؤن کے دوران 2017ء میں اپنی جانیں بچا کر ہمسایہ ملک بنگلہ دیش میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئی تھی۔
ان مہاجرین کی بہت بڑی اکثریت جنوبی بنگلہ دیش کے ضلع کوکس بازار میں ہی مقیم ہے، جہاں ان کے لیے چند بہت بڑے بڑے کیمپ قائم کر دیے گئے تھے۔ ان میں سے جس کیمپ میں پیر کی سہ پہر آگ لگی، وہ ضلع کوکس بازار کے سب ڈویژن اُوکھیا میں واقع ہے۔
اُوکھیا میں مقامی انتظامیہ کے ایک اعلیٰ اہلکار نے بتایا کہ اس آتش زدگی کے نتیجے میں جو کم از کم پندرہ افراد ہلاک ہوئے، ان میں تین بچے بھی شامل ہیں جبکہ دیگر کی تلاش جاری ہے۔
بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی نے اُوکھیا مہاجر کمیپ میں آگ سے متاثر ہونے والے مہاجرین کی تعداد کا اندازہ تقریباﹰ ایک لاکھ 23 ہزار جبکہ اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام نے تقریباﹰ 88 ہزار لگایا ہے۔
ورلڈ فوڈ پروگرام کے مطابق ان متاثرین میں سے بہت سے اب تک عبوری طور پر روہنگیا مہاجرین کے دیگر کیمپوں میں، کوکس بازار میں اپنے جاننے والوں کے گھروں میں یا دیگر مقامات پر منتقل ہو چکے ہیں۔
ریڈ کراس کی بین الاقوامی تنظیم کے ایک بیان کے مطابق اس کیمپ میں آتش زدگی کے دوران فائر بریگیڈ کے عملے، کیمپ کے رہائشیوں اور امدادی اداروں کے کارکنوں کے ہمراہ ریڈ کراس اور ہلال احمر کے بھی ایک ہزار سے زیادہ کارکن اور رضاکار رات بھر شعلوں پر قابو پانے اور متاثرین کی مدد کرنے کی کوششیں کرتے رہے۔