روہڑی (اصل میڈیا ڈیسک) روہڑی اور پنوں عاقل کے درمیان کراچی ایکسپریس حادثے کا شکار ہو گئی جس کے نتیجے میں خاتون جاں بحق اور خواتین و بچوں سمیت 40 افراد زخمی ہو گئے۔
کراچی سے لاہور جانے والی کراچی ایکسپریس روہڑی اور پنوں عاقل کے درمیان حادثے کا شکار ہو گئی، حادثے میں ٹرین کی 9 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں جس میں سے 4 کھائی میں جا گریں۔
ریلوے حکام کے مطابق حادثہ سکھر سے 25 کلو میٹر دور پیش آیا جب کہ عینی شاہدین کا بتانا ہے کہ حادثے کے وقت ٹرین کے زیادہ تر مسافر سو رہے تھے۔
ریلوے حکام کے مطابق حادثے میں ایک خاتون جاں بحق اور خواتین اور بچوں سمیت 40 افراد زخمی ہوئے، 30 افراد کو ابتدائی طبی امداد کے بعد اسپتال سے فارغ کر دیا گیا ہے جب کہ دیگر زخمیوں کو اسپتالوں میں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
اہل علاقہ، ریسکیو ٹیموں کے ساتھ ساتھ پاک فوج، رینجرز اور پولیس نے بھی امدادی کارروائیوں میں حصہ لیا، ٹرینوں کی آمدورفت کئی گھنٹے معطل رہنے کے بعد بحال کر دی گئی ہے۔
حکام کے مطابق ریسکیو آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے اور ڈاؤن ٹریک مرمت کے بعد کلیئر کر دیا گیا جب کہ کراچی سے پنجاب جانے والے ٹریک کی بحالی کا کام شروع کر دیا گیا ہے، فی الحال سنگل ٹریک سے ٹرینوں کی آمد و رفت جاری ہے۔
ریلوے حکام کی جانب سے ہیلپ ڈیسک قائم کر دی گئی ہے جب کہ متاثرہ مقام پر ریلیف ٹرین بھی پہنچ گئی ہے۔
وزیر ریلوے اعظم سواتی نے کراچی ایکسپریس کو پیش آنے والے حادثے پر انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریلوے کو مکمل طور پر اپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہے، اگر حادثے میں ریلوے ملازمین کی غلطی ہوئی تو ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔