خفیہ مذاکرات کے بعد روجھان پولیس اور چھوٹو گینگ میں معاملات طے پا گئے ہیں اور ڈاکوں نے آٹھ مغوی اہلکاروں کو رہا کردیا ہے۔ دوسری جانب پولیس حکام نے مغوی اہلکاروں کی بازیابی اور مذاکرات کی تردید کی ہے۔
ذرائع کے مطابق خفیہ مذاکرات میں پولیس اور چھوٹو گینگ کے درمیان معاملات طے پاگئے ہیں۔ جس کے بعد آٹھ مغوی پولیس اہلکاروں کو رہا کردیا گیا ہے۔ تاہم پولیس ترجمان آر پی او عمر اختر لالیکا نے مغوی اہلکاروں کی بازیابی اور مذاکرات کی تردید کردی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ روجھان میں پولیس کا ڈاکوں کے خلاف آپریشن نویں روز بھی جاری ہے۔ آر پی او کا کہنا ہے کہ پولیس ڈاکوں سے صرف دو کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اور وہ جلد ہی ڈاکوں تک پہنچ جائیں گے۔ ایک ہفتے پہلے ڈاکوں نے روجھان کی دریائی چیک پوسٹوں پر حملہ کرکے کوٹلہ جمال ون اور ٹو پر قبضہ کرکے نو پولیس اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا تھا۔ جن میں سے ایک زخمی اہلکار ڈاکوں کی قید میں جاں بحق ہو گیا تھا۔
ڈاکو پنجاب، سندھ سرحد کے قریب دریائی علاقے میں روپوش ہیں۔ چار اضلاع کی پولیس ڈاکوں کے خلاف آپریشن میں ہیلی کاپٹر سمیت تمام وسائل استعمال کررہی ہے۔ پولیس نے ڈاکوں کے گرد گھیرا تنگ کر رکھا ہے۔ چھوٹو گینگ کو پناہ دینے اور ساتھ کام کرنے والے بیس ملزمان پولیس نے گرفتارکر لئے ہیں۔