اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ توانائی سیکٹر کا گردشی قرضہ ساٹھ دن میں ختم کرنے کا وعدہ پورا کریں گے ۔پاکستان پر واجب الادا چودہ ہزار پانچ سو ارب روپے کے قرض کی واپسی کے لیے بھی ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ کفایت شعاری پر مبنی بجٹ پیش کیا ہے ، عسکریت پسندی کے ساتھ توانائی بحران بھی بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔ توانائی سیکٹر کے پانچ سو تین ارب روپے کے گردشی قرضے کو دو حصوں میں ختم کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مستقبل ریونیو کو بڑھائے بغیر بہتر نہیں ہو سکتا۔
وسائل نہ بڑھائے تو خسارہ دو ہزار ارب روپے تک پہنچ سکتا ہے۔وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ انکم سپورٹ پروگرام کو پچھہتر ارب روپے تک بڑھایا جا رہا ہے۔وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ایمانداری سے ٹیکس دینے والوں کو بینک ڈیٹا تک رسائی میں کوئی مسئلہ نہیں۔
ڈیری مصنوعات سمیت چار اشیا پر ٹیکس ختم کر دیا ہے۔ملازمین کی کم ازکم تنخواہ دس ہزار روپے مقرر کی ہے جبکہ تنخواہوں پر ٹیکس سلیب میں نظرثانی کر دی گئی ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے زور دیا کہ آئی ایم ایف کا وفد مشاورت کے لیے آیا ہے،قومی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔