ارجنٹائن (جیوڈیسک) فٹ بال کے عالمی منتظم ادارے فیفا نے اٹھائیس مارچ بروز منگل بارسلونا کے مایہ ناز اسٹار لیونل میسی پر چار میچوں کی پابندی ایک ایسے وقت پر عائد کی، جب ارجنٹائن کی قومی ٹیم کچھ گھنٹوں بعد بولیویا کے خلاف ورلڈ کپ کوالیفائنگ میچ کے لیے میدان میں اترنے والی تھی۔
فیفا کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق جعمرات کے دن چلی کے خلاف کھیلے گئے ایک بین الاقوامی میچ میں میسی نے برازیل سے تعلق رکھنے والے نائب ریفری کے ساتھ ہتک آمیز رویہ اختیار کیا اور ان کے ساتھ بدتمیزی کی تھی۔
اس جرم کی پاداش میں نہ صرف میسی پر چار بین الاقوامی میچ کھیلنے کی پابندی عائد کر دی گئی بلکہ ساتھ ہی انہیں دس ہزار سوئس فرانک (دس ہزار ایک سو ساٹھ ڈالر) بطور جرمانہ ادا کرنے کا حکم بھی سنایا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق جمعرات کے دن ورلڈ کپ کوالیفائنگ میچ کے دوران ہی میسی نے لائن مین کے ساتھ تلخ کلامی کی اور ان کی بے عزتی کی، جس کے فوری بعد فیفا نے انکوائری شروع کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔ فیفا کی انضباطی کمیٹی نے اس کیس کی انکوائری کے بعد میسی کو ملزم قرار دے دیا۔
ٹی وی فوٹیج دیکھنے کے بعد کمیٹی نے کہا کہ میسی کے اس عمل پر انہیں ’ریڈ کارڈ‘ بھی دکھایا جانا چاہیے تھا۔ اس میچ میں ارجںٹائن نے چلی کو ایک صفر سے مات دی تھی۔ اس میچ کا یہ واحد گول میسی نے پنلٹی کک پر کیا تھا۔
میسی پر چار میچوں کی پابندی کو ارجنٹائن کی قومی ٹیم کے لیے ایک مدھچکا قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ اب وہ ورلڈ کوالیفائنگ میچوں میں اپنے ملک کی نمائندگی نہیں کر سکیں گے۔ ارجںٹائن کی ٹیم اسی سلسلے میں اپنا ایک اہم میچ منگل کو بولیویا کے خلاف کھیل رہی ہے۔
اس کے علاوہ اب میسی ورلڈ کپ کے جنوبی امریکی کوالیفائنگ مقابلوں میں یوروگوائے، وینزویلا اور پیرو کے خلاف میچوں میں بھی بینچ پر ہی بیٹھے نظر آئیں گے۔