ترکی (جیوڈیسک) ماضی کی مشہور اداکارہ روحی بانو کی میت پاکستان لانے کے لیے ترکی میں پاکستانی سفارت خانے کے حکام نے ان کی بہن روبینہ یاسمین سے رابطہ کرلیا ہے۔
روحی بانو کی بہن روبینہ یاسمین نے فون پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستانی سفارت خانے کے حکام نے اُنہیں پیر کو بلایا ہے، وہ روحی بانو کی میت پاکستان بھجوانے کے لیے تمام ضروری انتظامات کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ روحی بانو کی میت جلد سے جلد پاکستان لے جائی جائے۔
گزشتہ روز روحی بانو کی میت ترکی کے شہر استنبول میں امانتاً تدفین کردی گئی تھی۔
ان کی بہن کا کہنا تھا کہ فوری طور پر میت کو پاکستان لانے کا بندوبست نہیں ہو سکا، یہی وجہ ہے کہ میت کی ترکی میں امانتاً تدفین کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ روحی بانو شدید علالت کے بعد دو روز قبل ترکی میں انتقال کرگئی تھیں۔
روحی بانو گردوں کے عارضے میں مبتلا اور طویل عرصے سے نفسیاتی مرض شیزوفرینیا کا شکار تھیں۔
وہ استنبول کے ایک اسپتال میں زیر علاج اور گذشتہ 10 روز سے وینٹی لیٹر پر تھیں۔
روحی بانو نے کئی مشہور ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے، جن میں کرن کہانی، زرد گلاب، دروازہ اور اشتباہ نظر شامل ہیں، روحی بانو کو صدارتی تمغہ برائے حُسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔
روحی بانو نے اپنی زندگی کے آخری ایام میں بہت سی تکلیفیں جھیلیں۔ ازواجی زندگی میں بے سکونی کے ساتھ ساتھ اکلوتے بیٹے علی کے قتل کے بعد سے گویا زندگی کی تمام رعنائیاں اُن سے چھِن گئیں اور لاہور میں واقع نفسیاتی اسپتال ‘فاؤنٹین ہاؤس’ ان کا مسکن بن گیا تھا۔