اسلام آباد (جیوڈیسک) غیر سرکاری تنظیم پلڈاٹ نے صوبائی حکومتوں کی گورننس سے متعلق رپورٹ جاری کر دی۔ پنجاب 42 پوائنٹس کے ساتھ پہلے نمبر پر رہا، خیبر پختونخوا 37 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے اور بلوچستان اور سندھ 34 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔
تاہم سب صوبوں میں بے روزگاری بڑھ گئی ہے ۔غیر سرکاری تنظیم پلڈاٹ نے صوبائی حکومتوں کی سال 14-2013 میں گورننس ماپنے کیلئے 24 پیمانے مقرر کیے ، جن میں صحت،تعلیم،غربت،بے روزگاری،ٹیکس وصولی،انسداد بد عنوانی، ٹرانسپورٹ ،صاف پانی کی فراہمی بھی شامل ہے۔
صوبائی حکومتوں سے معلومات لینے کے ساتھ عوامی سروے سے بھی نتائج حاصل کیے گئے۔رپورٹ کے مطابق صوبہ پنجاب نے 100 میں سے مجموعی طور پر 42 پوائنٹس حاصل کیے ،صوبہ خیبر پختونخوا نے 37 جبکہ بلوچستان اور سندھ نے 34،34 پوائنٹ حاصل کیے۔ رپورٹ کے مطابق تمام صوبوں میں بے روزگاری بڑھی ہے اور کسی بھی صوبے میں تعلیم کے شعبے میں نمایاں بہتری نہیں آئی،کوئی صوبہ پولیوسے پاک ہونے کا درجہ حاصل نہیں کر سکا۔ رپورٹ کے مطابق پنجاب اور خیبر پختونخوانے اطلاعات تک رسائی کے قانون منظور کیے تاہم سندھ اور بلوچستان اس حوالےسے بہت پیچھے رہے۔
بلوچستان کے علاوہ کسی صوبے میں بلدیاتی حکومتیں قائم نہیں ہو سکیں۔ رپورٹ کے مطابق صوبہ پنجاب ٹیکس وصولی کی مد میں 76 پوائنٹس کے ساتھ سر فہرست رہا لیکن بے روزگاری کے خاتمے کے حوالے سے 21 پوائنٹس کے ساتھ سب سے آخری نمبر پر ہے ۔خیبر پختونخوا بے روزگاری کے خاتمے میں 38 اور غربت کے خاتمے میں 36 پوائنٹس کے ساتھ چاروں صوبوں میں پہلے نمبر پر رہا۔ خیبر پختونخوا نے ٹیکس وصولی کی مد میں 64 پوائنٹس ، شفافیت میں 50 پوائنٹس لیے۔
پنجاب نے شفافیت میں 53 پوائنٹس لیے،صاف پانی کی فراہمی میں خیبر پختونخوا کا اسکور 25 پوائنٹس کے ساتھ سب سے کم رہا۔بلدیاتی حکومتوں کے قیام میں بلوچستان 60 پوائنٹس کے ساتھ سر فہرست رہا جب کہ انسداد بد عنوانی میں سب سے آخری نمبر پر رہا۔بجلی کی پیدوار اور مینجمنٹ میں سندھ 44 پوائنٹس کے ساتھ سر فہرست رہا جبکہ خیبر پختونخوا 43 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے،پنجاب 42 پوائنٹس کے ساتھ تیسرےاور بلوچستان 40 پوائنٹس کے ساتھ چوتھے درجے پر رہا۔