کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ سائٹ ٹاؤن کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہ ایرانی جنرل کا حلب کے مسلمانوں کو کچلنے کا بیان امت مسلمہ کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے ،عالمی برادری بیان کا نوٹس لے، شام میں بشارالاسدکی پشت پنائی کرنے والے ممالک کیخلاف کاروائی کی جائے۔
حلب لہو لہو ہے اور مسلم حکمران خواب غفلت میں مبتلا ہیں ،منگل کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے معروف مذہبی اسکالر وجامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہ حلب میں جاری ظلم کی داستانیں المناک وکربناک ہے شام میں بشار الاسد اور اس کے حامیوں نے ایسے ایسے ظلم ڈھائے ہیں جن کو سن کر انسانیت شرماجاتی ہے اس کے باوجود عالمی برادری بالخصوص مسلم حکمران خاموش تماشائی کا رول ادا کرنے میں مصروف ہیں۔
انہوںنے کہاکہ نائن الیون کے بعد ایک منظم منصوبہ بندھی کے تحت مسلمانوں کو چن چن کر کچلاگیا اب بچے کچے مسلم ممالک کیخلاف محاذ بنانے کی بھرپور کوششیں کی جارہی ہیں ،ایک طرف برما،کشمیر، فلسطین کے مسلمانو ں پر ظلم وسربریت کی انتہاء کردی گئی تو دوسری جانب شام میں گزشتہ پانچ سال سے ایک ظالم جابر حکمران مسلط ہے جو اپنے ہمنواؤں مل کر چن چن کر مسلمانوں کو نشانہ بنانے میں مصروف ہے۔
انہوںنے کہاکہ ایرانی پاسداران انقلاب کے سینئر جنرل جواد غفار کا میڈیا میں آنے والا بیان ”حلب میں محصور شہریوں کو قتل کردیاجائے”عالم اسلام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔
ایران سمیت تمام عالمی برادری کو بیان پرنوٹس لینا چاہیے کیونکہ یہ انسانی حقوق کی پامالی اور کھلی خلاف ورزی ہے مصبت زدہ لوگوں کو بچانے کے بجائے انہیں قتل کرنے کا حکم انسانیت کا شیوہ نہیں بلکہ کھلی درندگی بدترین مثال ہے ، انہوںنے کہاکہ حکومت پاکستان حلب کے مسلمانوں کی داد رسی کیلئے کردار ادا کریں۔