حکمران اختیارات کسی اور کے ہاتھ میں نہیں دینا چاہتے۔ میاں اختر محمود

Faisalabad

Faisalabad

فیصل آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما میاں اختر محمود نے کہا ہے کہ حکمران اپنے بیانات میں ت وبلدیاتی اداروں کو جمہوریت کی نرسری قرار دیتے ہیں لیکن حقیقت میں وہ ”بادشاہت ”کا نظام بر قرار رکھنا چاہتے ہیں ،ڈپٹی کمشنر کے نظام کو سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے اور سیاسی مخالفین کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنانے کیلئے استعمال کیا جائے گا اور اس نظام کو رائج کرنے سب سے بڑا مقصد 2018 کے انتخابات کو کنٹرول کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بادشاہت کی ذہنیت رکھنے والے حکمران اس سوال کا جواب دیں جب صوبے میں بلدیاتی ادارے وجود میں آ گئے ہیں تو ایسے میں ڈپٹی کمشنر کا عہدہ بحال کرنے کے کیا مقاصد ہیں۔

حقیقت یہ ہے کہ حکمران اختیارات کسی اور کے ہاتھ میں نہیں دینا چاہتے اور ڈپٹی کمشنر کے عہدے کی بحالی اس کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ ڈپٹی کمشنر کا عہدے تخلیق ہونے سے بلدیاتی نمائندوں کے اختیارات پر ضرب لگے گی جو جمہوریت کی نفی ہے،ضلع کا مالک ڈپٹی کمشنر ہو گا اور عوامی منتخب میئر یا چیئرمین بے اختیار ہو گا۔انہوںنے کہا کہ تحریک انصاف حکومت کے اس غیر جمہوری اقدام پر ہرگز خاموش نہیں بیٹھے گی بلکہ اس کے خلاف ہر سطح پر آواز بلند کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ نئے بلدیاتی ایکٹ کے تحت جہاں وزیر اعلیٰ نے بہت سے اختیارات اپنے ہاتھ میں رکھے ہیں وہیں ڈپٹی کمشنر کو یہ بھی اختیار ہو گا کہ وہ اپنی ہدایات پر عمل نہ ہونے کی صورت میں حکومت کو قانون کے مطابق کارروائی کی تجویز دے سکیں،اس قانون کے تحت ایک طرح سے منتخب نمائندوں کے اختیارات سرکاری افسروں کو مل جائیں گے۔